تہران (ڈیلی اردو) ایران کا کہنا ہے کہ ہم اپنے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے مگر جوہری سمجھوتے سے ہٹ کر مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار محکمہ ایٹمی انرجی کے سربراہ محمد اسماعیل نے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پر جاری بیان میں کہا۔
محمد اسماعیل نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کئے جانے والے دعوے اور بین الاقوامی تحقیقات اسرائیل کے من گھڑت الزامات کا نتیجہ ہیں۔
اسرائیل گذشتہ بیس سالوں سے مسلسل بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے، صیہونی انتظامیہ ایران کی جوہری کاروائیوں کو ختم کرنے کے لئےنفسیاتی اور پُر تشدد منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران، نیوکلئیر اسلحہ سمجھوتے (این پی ٹی) پر سختی کاربند ہے اور اس حوالے سے بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی اپنی مانیٹرنگ کاروائیوں کے دوران ایران جوہری پروگرام میں کسی قسم کی غیر موزونیت کا دعوی نہیں کر سکتی۔
ایرانی محکمہ ایٹمی انرجی کے سربراہ ہم دو ہزار پندرہ کے طے شدہ سمجھوتے پر کاربند ہیں، اگر دوبارہ سے جوہری سمجھوتہ طے پاتا ہے تو اس سے قبل ہمارے جوہری پروگرام سے متعلق بے بنیاد تحقیقات بند کرنا ہوں گی۔
انہوں نے اپنے اصولی موقف کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے لیکن دو ہزار پندرہ میں طے پانے والے جوہری سمجھوتے سے ہٹ کر اپنی جوہری تنصبیات کی مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔