نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی عدالت سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کا فیصلہ آج سنائے گی نئی دہلی : بھارتی عدالت سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کا مؤخر کیا جانے والا فیصلہ آج سنائے گی، واقعے کے بعد سے گمشدہ حافظ آباد کے محمد وکیل کے اہلخانہ کو پیروی کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق خود ہی مدعی اور خود ہی منصف بن جانے والی بھارتی عدالت سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کا فیصلہ آج سنائے گی لیکن واقعے کے بعد سے گمشدہ حافظ آباد کے محمد وکیل کے اہلخانہ کو پیروی کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔ اہلخانہ کا کہنا ہے محمد وکیل بارہ سال سے بھارتی جیل میں قید ہیں۔
واضح رہے کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس اٹھارہ فروری دو ہزار سات کا وہ سیاہ دن جب کچھ انتہا پسند ہندوؤں نے پاکستان آنے والی ٹرین کو آگ لگادی، واقعے میں جہاں اڑسٹھ افراد جاں بحق ہوئے وہیں کچھ لوگ گمشدہ بھی ہوئے، دھماکے میں68 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔
ان ہی میں ایک پاکستانی حافظ آباد کا محمد وکیل بھی شامل ہے، بھارتی حکومت نے پہلے ان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی پھر ڈی این اے کے بعد تسلیم کیا کہ مرنے والوں میں محمد وکیل شامل نہیں، محمد وکیل کےبیٹیوں کا کہنا ہے کہ ہمارے والد زندہ ہیں اور بارہ سال سے بھارتی جیل میں قید ہیں۔
یاد رہے کہ بھارتی عدالت آج سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ سنانے جا رہی ہے لیکن محمد وکیل کے اہلخانہ کو اپنا مقدمہ لڑنے کا موقع نہیں دیا گیااس حوالے سے محمد وکیل کے اہل خانہ کی یہی اپیل ہے کہ انہیں بھارت کا ویزہ جاری کیا جائے تاکہ محمد وکیل واپس آ سکیں۔