اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ کرپشن پر کسی کے ساتھ کسی قسم کی مفاہمت نہیں کروں گا۔
باجوڑ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو جنگ سے بہت نقصان پہنچا لیکن ہر مشکل کے بعد اللہ آسانی پیدا کرتا ہے، انشااللہ قبائلی علاقوں کا آسانی کا وقت شروع ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 سال پہلے جب باجوڑ آتا تھا تو سوچتا تھا کہ یہاں کے حالات کیسے بدلیں گے، قبائلی علاقوں کو ماضی میں علاقہ غیر کہا جاتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں 75فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے تھے، اب ہم قبائلی علاقوں کی مدد کریں گے، این ایف سی ایوارڈ سے ملنے والا 3 فیصد قبائلی علاقوں پر خرچ کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ سب کو خوشخبری سناتا ہوں، تھوڑا سا صبر کریں، ملک کو اپنا گھر سمجھیں، قطر، یو اے ای اور چین سے سرمایہ کاری کروا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، سب سے پہلے لوگوں کی تعلیم، صحت اور اسپتالوں پر پیسہ خرچ کریں گے جب کہ لیویز اور خاصہ دار فورس کو بےروزگار نہیں ہونے دیں گے، پولیس میں ضم کریں گے، نوجوانوں کو سود سے پاک قرضہ دیں گے تاکہ دوکان اور کاروبار کر سکیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تھوڑا سا صبر کریں، گرڈ اسٹینشن بن رہا ہے جس سے قبائلی علاقوں کا بجلی کا مسئلہ بھی حل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ باجوڑ میں 300 مساجد میں سولر سسٹم لگائیں گے اور باجوڑ کے لوگوں کو 8 ہزار نوکریاں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس کے لیے بھی پیسہ دے دیا ہے، چھوٹی صنعتوں کے لیے انڈسٹریل زون بنائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت میں الیکشن ہے اور بھارت کی ایک جماعت نفرتیں پھیلا کر انتخابات جیتنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم امن چاہتی ہے، ہم سارے ہمسایوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں، ہم جنگ نہیں چاہتے، غلطی سے بھی کوئی اسے ہماری کمزوری نہ سمجھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بار بار بھارت کو کہہ رہے ہیں کہ جنگ کہ بجائے تجارت کریں، نوجوانوں کے لیے روز گار پیدا کرنا چاہتے ہیں، لوگوں کے لیے خوشحالی اور سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے، کشمیری آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں، ان کی دلیری پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں، بھارت کو کہتا ہوں کہ کشمیر کا مسئلہ بات چیت سے حل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں الیکشن ہو رہے ہیں، اگلے 30 دن ہمیں دھیان سے رہنا ہو گا، قبائلی علاقے کے عوام کو چوکنا رہنا ہے اور اپنی حفاظت کرنی ہے۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 10 سالہ پارٹنرشپ میثاق جمہوریت نہیں میثاق کرپشن ہے، پارٹنر شپ والے کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے، جمہوریت نہیں بڑے بڑے ڈاکو خطرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن پر کسی کے ساتھ کسی قسم کی مفاہمت نہیں کروں گا، عوام کا پیسا لوٹنے والوں سے کسی قسم کی مفاہمت، ڈیل اور سمجھوتا نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ دو این آر اوز سے ملک میں بڑی مشکلات پیدا ہوئیں، اب کسی سے کوئی این آر او نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں طالبان سے بات چیت شروع ہو گئی ہے، عنقریب وہاں اچھی حکومت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لوگ ہمارے بھائی ہیں، ان سے تو ہماری دوستی ہے جب کہ ایران ہمارے ساتھ 1965 میں ساتھ کھڑا تھا جو کوئی نہیں بھول سکتا۔
وزیراعظم عمران خان نے قبائلی علاقوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کے اجرا کا اعلان کیا ہے، خطاب میں انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں روزگار، تعلیم کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ سیاحت کو بھی فروغ دیا جائے گا۔