کراچی: لال شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے کے ملزم کو مزید 4 مقدمات میں 35 سال قید کی سزا
کراچی (ڈیلی اردو) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سیہون میں صوفی بزرگ لال شہباز قلندر کے مزار پر خودکش حملے کے ملزم فرقان عرف اعظم کو مزید 4 مقدمات میں مجموعی طور پر 35 سال قید کی سزا سنادی۔
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دھماکا خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ کے 3 مقدمات کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزم فرقان کو مجموعی طور پر مقدمات میں 35 سال قید کی سزا سنادی۔
عدالت نے ملزم پر دو لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کرتے ہوئے منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جرمانے کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے۔
عدالت نے ملزم کو دھماکا خیز مواد میں 14 سال جبکہ غیر قانونی اسلحہ کے 3 مقدمات میں 7، 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف ملیر سٹی تھانے میں 2020ء میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ملزم فرقان کو سہیون بم دھماکا کے مقدمے میں 80 مرتبہ سزا موت سنائی جاچکی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے بھی ملزم کی سزاۓ موت یخلاف اپیل مسترد کرچکی ہے۔
خیال رہے کہ 16 فروری 2017 کو سندھ کے صوفی بزرگ حضرت سید عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملے کے نتیجے میں تین ہندو عقیدت مندوں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔