کولمبو (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) سری لنکا کو ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اس وجہ سے ہسپتالوں میں مریضوں کے آپریشن منسوخ کیے جا رہے ہیں اور عوام کو سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔
بحیرہ ہند کے جنوب میں جزیرہ ریاست سری لنکا میں ادویات کی شدید کمی کے سبب اس ملک کو بین الاقوامی تعاون پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔ ہسپتالوں میں مریضوں کو مطلوبہ ادویات میسر نہ ہونے اور اس قلت کے سبب آپریشنز یا جراحی کے کیسز التوا میں پڑنے سے حالات سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ سری لنکا کے وزیر صحت کاہیلیا رامبوکویلا نے حکام کو احکامات جاری کر دیے ہیں کہ روزانہ ہنگامی بنیادوں پر ادویات کی کمی اور ہسپتالوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلایا جائے۔ ملک میں صحت عامہ کی ناگفتہ بہ صورتحال اور ادویات کی قلت کے بارے میں میڈیکل ایسوسی ایشنز اور ڈاکٹروں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ادویات کی قلت کیوں؟
قریب 22 ملین کی آبادی پر مشتمل جزیرہ ریاست سری لنکا میں ادویات کی قلت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ معاشی بحران ہے، جس کے سبب زرمبادلہ کے غیر ملکی ذخائر میں کمی پیدا ہو چکی ہے۔ ان غیر ملکی کرنسی کی ضرورت دیگر روزمرہ کی اشیاء کی خرید کیساتھ ساتھ طبی سامان کی ادائیگی کے لیے مرکزی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ سری لنکا میں اس بحران سے قبل ایندھن اور گیس کی شدید قلت رہی ہے۔ معاشی بدحالی کے سبب اس ملک میں بدامنی پیدا ہوئی اور عوام سڑکوں پر نکل کر سراپا احتجاج بنے، جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی تک نافذ کی گئی اور یہاں تک کہ ملک کے صدر ملک سے فرار ہو گئے۔
وزارت صحت کی تشویش
سری لنکا کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس طبی شعبے سے متعلق قریب 150 ضروری اشیاء کی شدید کمی پیدا ہو چکی ہے۔ سب سے اہم وہ ادویات ہیں جو مریضوں کی سرجری یا آپریشن کے بعد انہیں دینا ضروری ہوتی ہیں۔
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بتاتے ہوئے گورنمنٹ میڈیکل آفیسرز کے ترجمان ڈاکٹر ہاریتھا الوتھگے کا کہنا تھا،” ہمیں ملک بھر کے ہسپتالوں سے اس بارے میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ ادویات کی کمی کے ایسے سرجیکل کیسز یا جراحی کے عمل کی منسوخی کی اطلاعات بھی مل رہی ہیں، جو ایمرجنسی کیس نہیں ہیں۔‘
سری لنکا میں ادویات کی کمی اور اموات کی شرح سے متعلق اعداد و شمار تاہم فوری طور پر منظر عام پر نہیں آئے ہیں۔ دریں اثناء سری لنکا نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ ادویات کی خریداری کے لیے 250 ملین ڈالر کی دستیابی کو تیز رفتار بنائے جبکہ کولمبو حکومت نے دنیا کے دیگر ممالک سے بھی مدد کی اپیل کی ہے۔ خوراک اور ایندھن کی درآمدات کی ادائیگی کے لیے سری لنکا بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے بھی امداد کی اپیل کر رہا ہے۔