اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) سپریم کورٹ نے اعظم سواتی کے جوڈیشل لاجز کوئٹہ میں قیام کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
ایک اعلامیے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل لاجز میں صرف ججز کو قیام کرنے کی اجازت ہے، جس کے انتظامی امور رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی نے سپریم کورٹ جوڈیشل لاجز کوئٹہ میں قیام نہیں کیا بلکہ بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں قیام کیا جو سپریم کورٹ کے کنٹرول میں نہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اعظم سواتی نے اور آج پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ اعظم سواتی کی مبینہ ذاتی ویڈیو اس وقت کی ہے جب کوئٹہ دورے میں اُنھوں نے سپریم کورٹ میں ججز ریسٹ ہاؤس میں قیام کیا تھا۔
بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی: رہائش کی کوئی سہولت نہیں، سپیشل برانچ کی رپورٹ بے بنیاد ہے
اتوار کی شام کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک وضاحت کی تھی کہ اعظم سواتی نے کوئٹہ میں سپریم کورٹ کے ججز ریسٹ ہاؤس میں قیام نہیں کیا تھا بلکہ ’سپیشل برانچ‘ کے مطابق یہ قیام بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں کیا گیا تھا۔
اب بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی نے جواباً سپیشل برانچ کی رپورٹ کو ’گمراہ کن اور بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی ستمبر 2019 سے کوئٹہ میں انسکمب روڈ پر ایک پرانی عمارت میں کام کررہی ہے اور یہ اکیڈمی صرف تعلیمی مقاصد کے لیے ہے۔
بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل راشد محمود کے دستخط سے جاری اس بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل اکیڈمی میں کوئی رہائشی سہولت نہیں۔ اور اس سے قبل جب یہ اکیڈمی بلوچستان یونیورسٹی لا کالج کی عمارت میں تھی، تب بھی اس میں کوئی رہائشی سہولت نہیں تھی، چنانچہ بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی سے متعلق سپیشل برانچ کی رپورٹ بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔
اعظم سواتی کی صرف ایک ویڈیو ہے اور وہ جعلی ہے، رانا ثنااللہ
اعظم سواتی کی مبینہ نجی ویڈیو کے بارے میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ ویڈیو دیکھ کر فوراً پتہ لگ جاتا ہے کہ یہ ’جعلی‘ ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اعظم سواتی کو یہ کہنا چاہیے تھا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے اور جس نے یہ بنائی ہے اس کے خلاف تحقیقات کی جائے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس کا مقصد صرف ایک ایجنسی پر الزام لگانا تھا۔
جب ان سے میزبان شہزاد اقبال نے سوال کیا کہ اعظم سواتی کے مطابق یہ مبینہ جعلی ویڈیو وہ ذاتی ویڈیو نہیں جس کا انھوں نے پریس کانفرنس میں تذکرہ کیا تو اُنھوں نے کہا کہ اس ایک ویڈیو کے علاوہ اور کوئی ویڈیو نہیں ہے۔