اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ ملتوی کر دیا
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان ملتوی ہوگیا ہے اور نئی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے 28 اکتوبر کو اسلام آباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد جلد پاکستان آنے والے ہیں، پاکستان کی خوش حالی ان کی اپنی خوشی ہے، سعودی عرب ہمارا برادر ملک ہے۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان نے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ آئل ریفائنری کا منصوبہ وہی منصوبہ ہے جو 2019 میں وہ خود لے کر آئے لیکن اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس کی وجہ سے وہ بد دل ہوگئے اور باقی ممالک میں جاکر انہوں نے بڑی سرمایہ کاری کی لیکن اب بڑی مشکل سے ہم ان کو لے کر آئے ہیں، اب آئل ریفائنری پر بھی کام ہوگا۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر محمد بن سلمان سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام ایک رشتے میں منسلک ہیں، میں ہر چیز کرنے کے لیے تیار ہوں، آپ منصوبوں کی فزیبلیٹی بنائیں جس میں 9 سے 10 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری بھی شامل ہے۔
سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان حال ہی میں مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ کوپ27 موسمیاتی کانفرنس کے دوران بھی ہوئی تھی۔
وزیراعظم نے بتایا تھا کہ محمد بن سلمان کے آئندہ دورۂ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کو فروغ ملے گا۔
وزیر اعظم آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’محمد بن سلمان کے آئندہ دورہ پاکستان کے منتظر وزیر اعظم شہباز شریف پرامید ہیں کہ یہ دورہ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دے گا‘۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ دونوں فریقین نے برادر ممالک کے درمیان کثیر الجہتی شراکت داری مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فروری 2019 میں پاکستان کا پہلا دورہ کیا تھا اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران کئی منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
دورے کے موقع پر سعودی-پاک سپریم رابطہ کونسل کا افتتاحی اجلاس ہوا تھا، کونسل کے قیام کا مقصد دو طرفہ تعاون کے اہم شعبوں میں فوری فیصلوں کے لیے اعلیٰ سطح کا ادارہ جاتی میکنزم تیار کرنا اور ان پر عمل درآمد پر کڑی نظر رکھنا تھا۔
سعودی ولی عہد کے دورے میں دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تعاون کے مختلف میثاق اور معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔