نئی دہلی (ڈیلی اردو) 10 سال قبل بھارتی ریاست گجرات میں مسلم کش فسادات کے دوران جنونی ہندو بلوائیوں کی اجتماعی زیادتی کی شکار بلقیس بانو نے ان سفاک مجرموں کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ان سفاک مجرموں نے انہیں گجرات کے علاقے احمد آباد میں مسلم کش فسادات کے دوران نہ صرف اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ ان کی 3 سالہ بیٹی سمیت اہل خانہ کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔
دوسری جانب بلقیس بانو کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ گجرات حکومت نے معافی کی پالیسی 1992ء کو استعمال کیا اور 2014ء کی پالیسی کو مجرمانہ طور پر نظرانداز کر دیا جو عصمت دری اور قتل کے مجرموں کی رہائی پر پابندی لگا دیتی ہے۔