لاہور (ویب ڈیسک) سیالکوٹ موٹروے پر انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی ) کے جج کی گاڑی روکنے پر موٹرویز پولیس کے دو سب انسپیکٹرز معطل، موٹرویز پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی۔
نواسیوں کے ہمراہ سیالکوٹ سے لاہور آتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز بٹر کو سیالکوٹ موٹروے پر موٹرویز پولیس کی جانب سے روکنے کی فوٹیج سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق سیالکوٹ سے آتے ہوئے دھند کی وجہ سے ٹریفک بند کی گئی تھی تاہم انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کا اسکواڈ بیرئیر ہٹا کر نکل آیا، جس پر موٹرویز پولیس نے انہیں مرید کے انٹر چینج کے مقام پر روک لیا۔
موٹرویز پولیس کے اس طرز عمل پر اے ٹی سی جج برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ ان کی عدالت آج یہاں ہی لگے گی، ہائی کورٹ بھی یہاں آ کر فیصلہ کرے گی، جج نے کہا کہ کوئی غیرقانونی عمل کیا ہے تو جرمانہ کر دیں۔
واقعے کے حوالے سے ڈی آئی جی موٹرویز پولیس محبوب اسلم کا کہنا ہے کہ جج صاحب کو 40 منٹ تک غلط روکا گیا، 17 کلومیٹر سفر کے بعد انہیں روکنے کا کوئی جواز نہ تھا۔
موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دو سب انسپکٹرز کو معطل کردیا گیا ہے اور انکوائری کا عمل جاری ہے۔