یوکرین کے شہری تنصیبات پر روسی میزائلوں کی بارش

کییف (ڈیلی اردو/اے پی/رائٹرز/اے ایف پی) جمعے کو روس کی جانب سے ایک مرتبہ پھر یوکرین میں متعدد شہری تنصیبات خصوصاﹰ بجلی کے گرڈز کو میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں خارکیف سمیت متعدد مقامات پر بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔

جمعے کے روز یوکرینی حکام نے بتایا کہ روس نے یوکرین کی توانائی کی تنصیبات اور دیگر حساس شہری ڈھانچے کے خلاف میزائل حملوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق شمال مشرقی شہر خارکیف سمیت تین یوکرینی شہروں کو روسی میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان میں دارالحکومت کییف بھی شامل ہے۔

درجنوں میزائل کا رخ کییف کی جانب

یوکرینی حکام کے مطابق جمعے کو روس کی جانب سے صرف کییف شہر کے اہم شہری ڈھانچے پر چالیس میزائل داغے گئے۔ مقامی حکام کے مطابق، ”جنگ کے آغاز سے اب تک کییف کے خلاف یہ سب سے بڑا میزائل حملہتھا۔‘‘

تاہم یوکرینی حکام کے مطابق ان چالیس میں سے 37 میزائلوں کو فضائی دفاعی نظام کے تحت فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔

بجلی کی رسد آدھی ہو گئی

یوکرینی گرڈ آپریٹرز کا کہنا ہے کہ جمعے کو روسی میزائل حملے کے بعد ملک بھر میں توانائی کی رسد نصف رہ گئی ہے۔ ایک سینیئر یوکرینی عہدیدار نے اس سے قبل بتایا تھا کہ ملک بھر میں ایمرجنسی شٹ ڈاؤن نظام متعارف کروایا جا رہا ہے۔ یوکرینی ذرائع کے مطابق اس نظام کو متعارف کروانے کی وجہ یہ ہے کہ بجلی روک کر تیزی سے تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی مرمت کی جا سکے۔

یوکرینی حکام نے تباہ ہونے والی تنصیبات کے تفصیلات تو نہیں بتائیں تاہم کہا کہ وسطی شہر پولتاوا اور دارالحکومت کییف کے متعدد علاقے اس وقت بجلی سے محروم ہیں۔

اس سے قبل خارکیف کے میئر نے سوشل میڈیا ایپ ٹیلی گرام کے ذریعے بتایا تھا کہ ان حملوں کے بعد شہر میں بجلی نہیں ہے۔ یوکرین کے صدارتی دفتر کے ایک اور سینیئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایک میزائل کے نتیجے میں خارکیف میں ایک عمارت تباہ ہو گئی ہے اور ممکنہ طور پر عام شہری اس عمارت کے ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔

واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر سے روس یوکرین کے حساس شہری ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے، جس کے نتیجے میں شدید سردی میں لاکھوں یوکرینی باشندے بجلی، پانی اور ہیٹنگ سے محروم ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں