لاہور (ڈیلی اردو) سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کا اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں زیر التوا قتل اوردہشت گردی کے مقدمات جلد نمٹانے، خطرناک قیدیوں کی سکیورٹی سخت کرنیکا حکم دیا گیا ہے۔ جبکہ فوجداری مقدمات کے پراسس میں پائی جانے والی خامیاں دور کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔
سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں اجلاس کی صدارت سپریم کورٹ کے جسٹس منظور احمد ملک نے کی۔ اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار محمد شمیم انسداد دہشت گردی عدالتوں کے انتظامی جج، رجسٹرار ہائیکورٹ و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں زیر التوا دہشت گردی اور قتل کیسوں بارے اہم فیصلے کیے گئے۔ محکمہ پولیس کو دہشت گردی مقدمات کے مفرور اشتہاریوں جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا ۔ سپریم کورٹ نے دہشت گردی مقدمات کے ملزمان کو بروقت عدالتوں میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
اجلاس میں محکمہ پولیس کو دہشت گردی مقدمات کے چالان بروقت عدالتوں میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا جبکہ جیلوں میں خطرناک قیدیوں کی سکیورٹی سخت کرنے کے احکامات جاری کیے ۔ دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور انسداد دہشت گردی عدالتوں کے انتظامی جج نے رپورٹ پیش کی جبکہ قتل اور دہشت گردی مقدمات میں تاخیری وجوہات کا جائزہ
لیا گیا۔ اجلاس میں فوجداری مقدمات کے پراسس میں پائی جانیوالی خامیوں کو دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں اجلاس تقریب 2 گھنٹے جاری رہا اجلاس کے موقع پر سپریم کورٹ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے سپریم رجسٹری کے داخلی اور خارجی راستوں کو بیرئر لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا تمام افراد کو جامہ تلاشی کے بعد سپریم کورٹ کی حدود میں داخلے کی اجازت دی گئی۔