لاہور (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب (سی ٹی ڈی) نے 2022 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی۔
سی ٹی ڈی حکام کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع سے 244 دہشت گرد گرفتار کرکے صوبے کو بڑی دہشت گردی سے محفوظ بنایا گیا۔
حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر انویسٹی گیشن ونگ نے 246 مزید دہشت گرد گرفتارکیے گئے۔
سائبر ٹیررازم کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب ملک بھر میں متحرک رہا، سی ٹی ڈی سائبر ونگ نے سوشل میڈیا کے ذریعے 2 ہزار 5 سو 29 کیسز ٹریس کیے جو کہ دہشت گردی، مذہبی منافرت اور شرانگیزی پر مشتمل ہیں۔
حکام کے مطابق سی ٹی ڈی نے سوشل میڈیا پر شرانگیزی میں ملوث 114 ملزمان گرفتار کیے، گرفتار ہونے والے 70 ملزمان کو سزا دلوائی گئی جبکہ ایک لاکھ 23 ہزار 2 سو 91 سائیٹس اور سوشل میڈیا پیجز رپورٹ کیے گئے۔
حکام کے مطابق پی ٹی اے نے سی ٹی ڈی کی نشاندہی پر 74 ہزار سے زائد پیجز اور سائیٹس بلاک کیں جبکہ سی ٹی ڈی آپریشن ونگ 12 سو 25 خفیہ آپریشن کیے، ان آپریشنز کے دوران 244 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔
حکام کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے 354 نئے مدارس کی نشاندہی اور جیو ٹیگنگ کی گئی جبکہ سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن ونگ 205 مقدمات درج کرکے 246 دہشت گرد گرفتار کیے۔
رپورٹ کے مطابق 183 دہشت گردوں کے چالان جمع کرائے گئے ہیں جبکہ 22 مقدمات کی تفتیش جاری ہے۔
سی ٹی ڈی نے 64 کلو سے زائد دھماکہ خیز مواد برآمد کیا جن میں 48 ہینڈ گرینیڈ، خودکش جیکٹس بنانے کا سامان اور بھاری تخریب کار آلات کی برآمدگی کی گئی ہے۔
حکام کے مطابق ریڈ بک کے 3 اشتہاری مقابلوں میں ہلاک ہوئے، ہیڈ منی کے 13 کیسز ٹریس کیے گئے جبکہ 6 ریڈ نوٹسز کا اجراء کروایا گیا۔
حکام کے مطابق سی ٹی ڈی نے لاہور انار کلی دھماکے میں ملوث دہشت گردی کا نیٹ ورک بریک کیا، انار کلی لاہور دھماکے کے اہم کرداروں عبدالرزاق، ثناءاللہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، دونوں ملزمان بارود کی ریکوری کے دوران مقابلے میں مارے گئے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملوث بھارتی نیٹ ورک بریک کیا، ملزم عید گل، ڈیوڈ پیٹر پال ساتھیوں کو سزائے موت سنائی گئی، سی ٹی ڈی نے بلوچستان جاکر انتہائی مطلوب دہشت گردوں سمیع الحق، عزیر اکبر کو گرفتار کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی پنجاب نے تمام وسائل کو موثر انداز میں بروئے کار لاکر دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔