اسلام آباد (ویب ڈیسک) پنجاب کے ضلع اٹک کے علاقہ ڈھوک صوبہ میں قائم سمال ڈیم سے دو احمدی ڈاکٹروں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
اٹک میں تھانہ فتح جنگ کی حدود میں ڈھوک صوبہ میں واقع سمال ڈیم سے دو ڈاکٹروں کی لاشیں ملی ہیں جن میں ڈاکٹر عزیز اور ڈاکٹر افتخار شامل ہیں جو تین روز قبل گلی جہانگیر میں اپنی زمینوں سے لاپتہ ہوئے تھے۔ دونوں ڈاکٹروں کا تعلق احمدی کمیونٹی سے بتایا جاتا ہے
مقتول ڈاکٹر افتخار احمد پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر تھے جو اٹک میں اپنی زمین پر تعمیرات کے سلسلے میں چند روز قبل پاکستان آئے تھے۔ پاکستان میں ڈاکٹر افتخار احمد کے دوست ڈاکٹر عزیز احمد ان کی زمینوں کی دیکھ بھال کرتے تھے۔
دونوں ڈاکٹروں کو 13 مارچ کو اٹک سے اسلام آباد جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا اور تھانہ فتح جنگ پولیس نے اغوا کا مقدمہ امتیاز احمد کی مدعیت میں درج کیا تھا۔
دونوں لاشیں پانی میں رہنے کی وجہ سے خراب ہوگئی ہیں اور انہیں پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جس کی رپورٹ کے بعد ہی موت کی اصل وجہ سامنے آئے گی۔
پولیس نے اغوا کے بعد قتل کے پہلو سے تفتیش شروع کر دی ہے اور مقتولین کا موبائل ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کرلیا ہے۔