کابل (ڈیلی اردو) افغان طالبان نے شرعی احکامات کی رو سے مختلف جرائم پر سر عام سزاؤں کے تحت کئی افراد کے ہاتھ کاٹ دیئے۔
برطانیہ میں افغان آباد کاری کے وزیر کی مشیر شبنم نسیمی نے منگل کی شام ایک ٹوئٹ کی جس میں ایک تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ قندہار کے فٹبال گراؤنڈ میں عوام کی موجودگی میں طالبان نے 4 افراد کے ہاتھ چوری کے الزام میں کاٹ دیئے ہیں۔
شبنم نسیمی نے مزید کہا کہ افغانستان میں لوگوں کو منصفانہ عدالتی کارروائی کے بغیر کے بغیر لوگوں کو کوڑے مارے جارہے ہیں اور پھانسی دی جا رہی ہے، یہ سب انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب افغان نیوز چینل طلوع نیوز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قندہار کے احمد شاہی گراؤنڈ میں ہم جنس پرستی اور ڈکیتیوں کے جرم میں 9 مجرموں کو سزا دی گئی ہے۔
The Supreme Court said in a statement that nine people were punished in Ahmad Shahi Stadium in Kandahar on Tuesday on charges of robbery and "sodomy."#TOLOnews
????(Social Media) pic.twitter.com/qdOGFuIntu— TOLOnews (@TOLOnews) January 17, 2023
اگست 2021 میں دوبارہ برسراقتدار آنے کے بعد طالبان نے گزشتہ برس شرعی احکامات کے تحت جرائم کی بیخ کنی کے لئے مجرموں کو سرعام سزائیں دینے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔