تل ابیب (ڈیلی اردو/این این آئی) اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ تہران کو جوہری ہتھیار کے حصول سے روکنے کے لیے تمام ممکنہ ذرائع میز پر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری ایران کی جانب سے جدید ہتھیاروں کی تعیناتی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران اس وقت ڈرونز اور درست رہنمائی والے گولہ بارود سمیت اپنے جدید ہتھیار 50 کے قریب ملکوں کو فروخت کرنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔ مشرقی یورپ میں بیلا روس سے لیے جنوبی امریکہ میں وینزویلا تک کے ممالک کی مثال موجود ہے جن کو تہران ایک ہزار کلومیٹر تک کی رینج والے ڈرون فراہم کرتا دکھائی دیا ہے۔
گیلنٹ نے نشاندہی کی کہ یہ سب کچھ اس حقیقت کے باوجود سامنے آیا ہے کہ ایران پر میزائل پابندی ابھی بھی برقرار ہے، اس پابندی کی میعاد اس سال ختم ہو جائے گی۔ گیلنٹ نے خبردار کیا کہ وقت ختم ہو رہا ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اس پابندی کا ایک موثر متبادل تلاش کرے جو ختم ہونے والی ہے اور تحفظ اور سزا کے لیے ایک عملی طریقہ کار کے ساتھ سامنے آئے۔