ولنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کے بعد شہریوں نے انسانی ہمدردی کی ایک نئی مثال قائم کر دی ہے۔ نیوزی لینڈ ہیرالڈ کے مطابق کرائسٹ چرچ کے سانحے کے بعد درجنوں لوگوں نے رضاکارانہ طور پر اپنی بندوقیں جمع کروانا شروع کر دی ہیں۔
شہریوں کی طرف سے یہ اقدام نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں اسلحے سے متعلق قوانین کو سخت تر بنائیں گی۔
رضاکارانہ طور پر اپنی بندوقیں واپس کرنے والوں میں شامل جان ہارٹ نامی شہری کا کہنا تھا کہ ”میں نے اپنی سیمی آٹومیکٹک رائفل اٹھائی اور پولیس سٹیشن جا کر آفیسرز کے حوالے کر دی۔ انہوں نے اس حوالے سے مجھ سے کوئی سوال نہیں پوچھا اور میں اطمینان سے واپس آ گیا۔
موجودہ حالات کے پیش نظر میں پہلے خالی ہاتھ پولیس سٹیشن کے اندر گیا تھا اور رائفل واپس کرنے کا طریقہ کار معلوم کرنے کے بعد واپس آیا اور گاڑی سے رائفل نکال کر اندر لے گیا۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ میں اچانک رائفل لے کر باہر نکلوں اور پولیس والے مجھے کوئی حملہ آور سمجھ لیں۔“