تہران (ڈیلی اردو/رائٹرز) ایران کے پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران نے ایک ہزار 650 کلومیٹرز تک مار کرنے والا کروز میزائل تیار کرلیا ہے۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق پاسدارن انقلاب ایرو اسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ”ہمارا 1650 کلو میٹر تک مار کرنے والا کروز میزائل اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل ہتھیاروں میں شامل کرلیا گیا ہے۔”
حاجی زادہ نے کہا کہ بغداد میں 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد جب عراق میں امریکی زیر قیادت افواج پر بیلسٹک میزائل حملہ کیا تو اس وقت ایران ”غریب فوجیوں” کو مارنا نہیں چاہتا تھا۔
حاجی زادہ نے ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ ”ہم ٹرمپ کو مارنے کے درپے ہیں۔ (سابق وزیر خارجہ مائیک) پومپیو اور (سلیمانی کو قتل کرنے) کا حکم دینے والے فوجی کمانڈروں کو مار دینا چاہیے۔”
ایرانی رہنماؤں کی جانب سے اکثر قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
ایران نے امریکہ کی مخالفت اور یورپی ممالک کی طرف سے تشویش کے اظہار کے باوجود اپنے میزائل پروگرام بالخصوص اپنے بیلسٹک میزائلوں کو وسعت دی ہے۔ تہران کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام خالصتاً دفاعی اور ڈیٹرنٹ نوعیت کا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرین میں جنگ کے آغاز سے قبل ماسکو کو ڈرون فراہم کیے تھے۔ روس نے یہ ڈرون پاور اسٹیشنز اور سویلین انفراسٹرکچر کو ہدف بنانے کے لیے استعمال کیے ہیں۔
واضح رہے کہ نومبر میں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے کہا تھا کہ امریکہ کو ان رپورٹس پر شکوک و شبہات ہیں جس میں حاجی زادہ نے کہا تھا کہ ایران نے ہائپرسونک بیلسٹک میزائل تیار کیا ہے۔