کابل: افغان طالبان کے آپریشن میں داعش خراسان کا انٹیلی جنس سربراہ اور بھارتی شاخ کا سربراہ مارا گیا

کابل (ڈیلی اردو) عالمی شدت پسند تنظیم داعش یا دولت اسلامیہ خراسان کے انٹیلی جنس سربراہ قاری فاتح اور داعش انڈیا کے سربراہ اعجاز امین اہنگر کو کابل میں ہلاک کر دیا گیا۔

اعجاز اہنگر کی ہلاکت کی خبریں گزشتہ ایک ہفتے سے زیر گردش تھیں اب افغان حکومت نے باقاعدہ طور پر اس کی تصدیق کردی ہے۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کو جاری بیان میں بتایا کہ افغانستان میں مختلف شدت پسند کارروائیوں میں ملوث شدت پسند تنظم داعش کی افغانستان شاخ کے انٹیلیجنس چیف کو کابل میں ایک آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق قاری فاتح کو کابل کی شاہراہ ذاکرین کی ایک گلی میں طالبان اسپیشل فورسزکے آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا، وہ سفارتی مشن ، مساجد اور دیگرتنصیبات پرحملوں میں ملوث تھا۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ 22 فروری کو آپریشن کے دوران داعش برصغیر کے ہلاک کیے جانے والے اہم کمانڈروں میں تنظیم کے برصغیر چیپٹر کا سربراہ اعجاز اہنگر بھی شامل ہے۔

یہ دولت اسلامیہ کے خلاف افغان طالبان کی اہم ترین کارروائی ہے۔

تقریباً 25 سال سے بھارت کو مطلوب اعجاز اہنگر عرف ابو عثمان الکشمیری کا نام جنوری 2023 میں دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

اس سے قبل حرکت اللہ جہاد نامی تنظیم سے وابستہ اعجاز ہنگر نے 2015 میں دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کی تھی، بھارتی حکومت کے مطابق وہ مقبوضہ کشمیر میں تنظیم کیلئے لوگوں کو بھرتی کرتا تھا۔

طالبان کی نگراں حکومت سے قبل اعجاز اہنگر افغان جیل میں تھا تاہم 2021 میں کابل پر طالبان کنٹرول کے بعد جیل سے فرار ہوگیا تھا۔

بھارتی وزرات داخلہ کی جانب سے جنوری 2023 میں جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اعجاز اہنگر القاعدہ سمیت دیگر شدت پسند تنظیموں کے ساتھ رابطے میں تھا، جسے دولت اسلامیہ کی جانب سے بھارت کیلئے آن لائن بھرتی سیل کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ شدت پسندی کو فروغ دینے پر اعجاز اہنگر نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ دولت اسلامہ خراسان چیپٹرمیں افغانستان سمیت پاکستان و بھارت شامل ہیں اور تنظیم کی جانب سے خطے کو خراسان کا نام دیا گیا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں