اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستانی سفارتخانہ برلن میں مالی گھپلوں پر تحقیقات کا آغاز، سابق ملازم نے تحریری درخواست میں ہوشربا انکشافات کر دئیے۔
تحریر ی درخواست اور انکوائری کے احکامات کے دستاویز نوائے وقت نے حاصل کر لیے ان دستاویزات کے مطابق پاکستانی سفارتخانہ برلن میں ہیڈ آف چا نسلری کامران دنگل نے سفارتخانے کے چوتھے اور پانچویں فلور ایک باورچی خانہ اور دو غسل خا نے 2 لا کھ یورو جو پاکستانی 5 کروڑ 58 لاکھ 73ہزار 678 روپے میں بنوا دئیے جبکہ کا غذات میں اشر ف نامی مالی کی تنخواہ 2200 یورو جو پاکستانی 6 لاکھ 14ہزار روپے بنتی ہے مئی 2020 سے اکاﺅنٹ نمبر ڈی ای 12100400480866600001 میں بھیج رہا ہے۔
دستاویزات کے مطا بق پا کستانی سفارتحانہ برلن میں 2020 سے بطور ہیڈ آف چانسلری کام کر نے والے کامران دنگل نے کا غذات میں 3 مئی 2021 کو واﺅچر نمبر 46 سے ایم ایس آئی کے ای اے کو 12457 یورو جو کہ پا کستانی 34 لاکھ 80 ہزار روپے کی رقم منتقل کی جبکہ حقیقت میں موصوف نے یہ رقم ایم ایس ایکیا کو نہیں بلکہ پاکستانی اکاﺅنٹ نمبر ڈی ای 46610500000049101829 میں منتقل کی۔
کا مران دنگل کی داستان کرپشن کا اختتام یہیں پر ہی نہیں ہوتا بلکہ ہر مہینے سفیر کی بیوی کے لئے دوائی بھجوانے کے لئے موصوف ہر مہینے سفارتخانے میں ہوائی ٹکٹ کی انوائس بھی دیتا رہا۔
دستاویزات کے مطابق کامران دنگل پاکستانی سفارتخانہ برلن میں منعقد ہونے والی تقریبات میں مہمانوں کے لیے ایک بریانی کی پلیٹ کا بل 7 یورو کی بجا ئے 40 یورو سال 2020 سے کاغذات میں ادا کر رہا ہے۔ پا کستانی سفارتخانہ برلن میں سابق ایڈمن اسسٹنٹ ابوبکر احمد کی درخواست پر شکایت کا ازالہ کر نے کے لئے وزارت خا رجہ میںڈائریکٹر جنرل ایچ آر اینڈ سی پی شہباز حسین نے پاکستانی مشن برلن میں چارج ڈی افئیر سے جواب طلب کر لیا ہے۔
نوائے وقت اخبار نے پاکستانی سفارت خانہ برلن میں ہیڈ آف چانسلر ی کا مران دنگل سے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو کامران دنگل نے یہ کہتے ہو ئے انکار کر دیا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق صحافیوں سے بات نہیں کر سکتے آپ وزارت خارجہ کے ترجما ن سے بات کر لیں۔