جنرل باجوہ نے میری پیٹھ میں چاقو مارا، کورٹ مارشل ہونا چاہیے، عمران خان

لاہور (ڈیلی اردو/بی بی سی) سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی اسٹیبلیشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے بلکہ وہ ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہیں مگر ’اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں۔‘

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ گھٹنے ٹیک دیں گے تو ایسا نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ’میں چیلنج کرتا ہوں کہ مجھ پر یا میری اہلیہ پر کرپشن کا ایک بھی کیس ثابت کر دیں۔ پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الہی میرا ساتھ چھوڑ دیں مگر انھوں نے وفاداری دکھائی اور اب ہمیں پرویز الہی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے۔‘

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ کسی کے ساتھ بےوفائی نہیں کر سکتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اُن کی جان کو درپیش خطرے سے متعلق ان کی ریکارڈ شدہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے اور ’جنھوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے۔‘

سابق آرمی چیف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے میری پیٹھ میں چاقو مارا۔‘

انھوں نے کہا کہ ایک موقع پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے روس کی مخالفت میں تقریر کی اور اس تقریر پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔

آئندہ الیکشنز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے۔ پنجاب کے وزیراعلی کا فیصلہ ابھی کر لیا تو قتل عام ہو جائے گا کیونکہ مخصوص نشستوں پر آنے والی خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلی پنجاب بنیں۔‘

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں