پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں ریجنز میں پولیس کو محفوظ کرنے اور دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے جدید ہتھیاروں اور بکتربند گاڑیوں کی فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا گیاہے، اس ضمن میں جدید اسلحہ کے بعد بم اور بلٹ پروف گاڑیاں بھی فراہم کردی گئی ہیں تاکہ ان اضلاع میں دہشتگردوں کے حملوں کو پسپا کیا جاسکے۔
دہشتگردی اور بدامنی سے نمٹنے کیلئے ڈیرہ اسماعیل خان ریجن اور بنوں ریجن پولیس کو نئی 8 بکتر بند گاڑیاں فراہم کردی گئیں۔ pic.twitter.com/nHnic0BST6
— KP Police (@KP_Police1) March 13, 2023
واضح رہے کہ جنوبی اضلاع میں دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر اور پولیس اہلکاروں کی جانوں کی حفاظت کیلئے جدید بلٹ پروف گاڑیوں کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی تھی۔ ان اضلاع میں پچھلے دنوں رات کی تاریکی میں مختلف پولیس چوکیوں پر دہشتگردوں کے پے درپے حملوں و پولیس کی جانب سے اْن کو پسپا کرنے کے واقعات رونما ہوئے تھے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے ان علاقوں میں ممکنہ دہشتگردی کے پیش نظر وہاں کی پولیس کو بم و بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ پشاور سمیت دیگر اضلاع میں پولیس کو پہلے ہی تھرمل ویپن سائٹ فراہم کئے جاچکے ہیں۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز ٹیلی کمیونیکیشن برانچ پشاور میں تقریب کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان و بنوں ریجن کے پولیس کو4،4 عدد اے پی سیز گاڑیاں حوالہ کی گئیں جو ایلیٹ پولیس فورس سے لیکر ان ریجنز کو روانہ کی گئی ہیں۔
پولیس سربراہ نے اپنے بیان میں کہا کہ جنوبی اضلاع میں امن وامان کے قیام میں درپیش چیلنجز و موثر پولیسنگ کو یقینی بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
ان اضلاع میںپولیس کے جوانوں نے فرائض کی ادائیگی کے دوران بڑی قربانیاں دی ہیں اور وہاں پر پولیس جوانوں کا حق بنتا ہے کہ قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کیلئے انہیں تمام وسائل و سہولیات دستیاب ہوں۔
آئی جی پی کاکہنا تھا کہ دہشتگردوںکے ساتھ مقابلے کیلئے پولیس فورس کے جوانوں کو ہر جگہ پر جدید ہتھیارو جنگی آلات سے لیس کیا جائے گا۔
اختر حیات خان نے اْمید ظاہر کی ہے کہ ڈیرہ اور بنوں ریجنز کواے پی سیز، بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی سے وہاں کے جوانوں کے استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔ اس سے قبل ضم اضلاع کی پولیس کو 6 عدد بکتر بند گاڑیاں فراہم کی گئی تھیں جو بم و بلٹ پروف سمیت وائرلیس اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس گاڑیاں ہیں۔