ینگون (ڈیلی اردو/رائٹرز) میانمار میں نامعلوم افراد نے 3 بدھ مت سمیت 22 افراد کو قریب سے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق میانمار کی فوجی جنتا کے ترجمان نے بتایا کہ اس کے فوجی جنوبی شان ریاست کے علاقے پنلاونگ میں باغی جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپوں میں ملوث رہے ہیں لیکن انھوں نے کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچایا۔
At least 22 people, including three Buddhist monks, were shot dead at close range in central Myanmar last week, according to a doctor's post-mortem report, in what opponents of military rule say was a massacre of civilians conducted by the army https://t.co/ymxoDnS2Du
— Reuters (@Reuters) March 17, 2023
جنتا کے ترجمان زو من تون نے ایک بیان میں کہا کہ کے این ڈی ایف اور ایک اور باغی گروپ نان نینٹ کے گاؤں میں داخل ہوئے جب حکومتی فورسز مقامی لوگوں کی ملیشیا کے ساتھ سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے موجود تھی۔
انہوں نے کہا کہ “جب دہشت گرد گروپوں نے فائرنگ کی تو کچھ دیہاتی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تاہم انہوں نے مزید تبصرہ کے لیے رائٹرز کی متعدد کالوں کا جواب نہیں دیا جبکہ رائٹرز آزادانہ طور پر کسی بھی دعوے کی تصدیق نہیں کرسکا۔