شاہ چراغ مزار پر حملہ: ایران میں داعش کے 2 جنگجوؤں کو پھانسی اور 3 کو 25 سال قید کی سزا

تہران (ڈیلی اردو) ایران میں گزشتہ برس شاہ چراغ کے مزار پر فائرنگ کرکے 15 افراد کو قتل کرنے کے الزام میں داعش سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کو پھانسی جب کہ 3 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صوبے فارس کی عدالتوں کے سربراہ کاظم موسوی نے بتایا کہ ان افراد کو سزاؤں کے خلاف اپیل کا حق ہے اگر اپیل میں بھی سزا برقرار رکھی جاتی ہے تو مجرمان کی سزاؤں پر عمل درآمد کردیا جائے گا۔

پھانسی کی سزا پانے والے دونوں مجرموں نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔ دونوں تاجک النسل ہیں اور تعلق داعش افغانستان سے ہے جب کہ ایک حملہ آور زخمی حالت میں پکڑا گیا تھا جو دوران علاج چل بسا تھا۔

اس کیس میں مزید 3 تاجک شہریوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ تینوں بھی افغانستان سے تربیت یافتہ تھے اور داعش کے لیے کام کرتے تھے۔

خیال رہے کہ تاجکستان کے ایک ہزار سے زائد شہری داعش سے منسلک ہوچکے ہیں۔ تاجک عدالت نے گزشتہ ماہ پرویز نامی شخص کو داعش کے لیے ملک سے نوجوانوں کو بھرتی کرنے کے الزام میں عمر قید سنائی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں