نئی دہلی/ اسلام آباد (ڈیلی اردو) بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسریس کے مرکزی ملزمان کو رہا کر دیا، جب کہ پاکستان کی جانب سے فیصلہ کی شدت الفاظ میں مذمت کی گئی.
تفصیلات کے مطابق کیس کے مرکزی ملزم سوامی اسیم آنند اور دیگر ملزمان لوکیش شرما، سندیپ ڈانگے اور رما چندر کلسانگرا کو ہریانہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے رہا کر دیا.
اسیم آنند کا کا تعلق ایک شدت پند تنظیم ابیھنو بھارت سے ہے، سوامی اسیم آنندپر مکہ مسجداور اجمیردرگاہ سمیت دیگرکارروائیوں کا بھی الزام تھا۔
سمجھوتہ ایکسپریس میں فروری2007 میں بم دھماکہ ہوا تھا، دھماکے کے بعد دو بوگیوں میں آگ لگ گئی تھی، اس دھماکے میں68 افراد جاں بحق ہوئے ، جن میں اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔
سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں 300 گواہ تھے، جب کہ 3سال میں سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے درجنوں گواہ منحرف ہوئے۔
#SamjhautaBlast case | "The NIA Special Court has concluded that the investigating agency has failed to prove the conspiracy charge and ruled that accused deserve a benefit of doubt," NIA Counsel RK Handa said. pic.twitter.com/nlmZuCb6sy
— The Indian Express (@IndianExpress) March 20, 2019
فیصلہ کچھ روز کے لیے موخر کر دیا گیا تھااس کیس کا فیصلہ کچھ روز کے لیے موخر کر دیا گیا تھا، یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ شاید لواحقین کو انصاف ملے جائے، البتہ اب مرکزی ملزمان کی رہائی کی خبریں آرہی ہیں.
دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ نے سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی رہائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کو چھوڑنا انتہائی قابل مذمت ہے.
دفترخارجہ نے کہا کہ دہشت گرد واقعے میں شہید ہونے والے 42 پاکستانیوں کے اہل خانہ کو کیا جواب دیا جائے گا.
ترجمان دفترخارجہ ملزمان کوچھوڑنا بھارت کا انتہائی قدم ہے، تفصیلات اکٹھی کررہےہیں جلد باقاعدہ بیان جاری کیا جائے گا.