باڑہ (ہجرت علی آفریدی) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں سیکورٹی فورسز کی کانوائے سڑک کنارے نصب بم دھماکے کا شکار ہوگئی ہے. بارودی سرنگ کے دھماکے میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک جبکہ دیگر چار زخمی بھی ہوچکے ہیں اسکے علاوہ سیکورٹی فورسز کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے.
ضلع خیبر تحصیل باڑہ ملک دین خیل میں سکیورٹی فورسز کے گاڑی پر دھماکہ، صوبیدار شہید، متعدد زخمی، زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا۔ ابتدائی اطلاعات@taahir_khan @DailyUrduNet@WENewsPk pic.twitter.com/FO2i9T3ZpM
— Hijrat Ali Afridi (@Hafridi744) April 8, 2023
قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ ملک دین خیل کے مقام پر سیکورٹی فورسز کی کارروائی پر سڑک کنارے نصب بم دھماکہ ہو گیا ہے دھماکے کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے 3 اہلکار ہلاک جب کہ دیگر چار زخمی ہو چکے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے بقول دھماکہ اس وقت ہوا جب چار گاڑیوں پر مشتمل کانوائے تحصیل باڑہ کے فورٹ سلوپ سے علی مسجد قلعہ جا رہی تھی کہ ملک دین خیل کے مقام پر پہلے سے نصب سڑک کنارے بارودی مواد کا شکار ہوگئی جس کی بنا پر سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
دھماکے میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار جب کہ دیگر چار زخمی ہو چکے ہیں زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال منتقل کردیا بعد میں سیکورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے اور جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیں۔
جائے وقوعہ کے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں اور کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں صوبیدار حضرت گل، نائیک نزیر شامل ہیں. جبکہ زخمی ہونے والے میں نائیک مقرب، سپاہی حارث، سپاہی نیاز، اور سپاہی واجد شامل ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو پشاور سی ایم ایچ منتقل کیا جا چکا ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ دہشت گردی میں سیکورٹی فورسز پر ضلع خیبر میں یہ پہلا بارودی دھماکہ تصور کیا جاتا ہے، اس کے دیگر اضلاع کی طرح شدت پسندوں کی جانب سے پولیس کو ہی ٹارگٹ کیا جاتا تھا۔
حملے کے بعد علاقے میں خوف کی فضا قائم ہیں. حملے کی ذمہ داری تاحال کسی فرد یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔