اٹلی (ویب ڈیسک) اطالوی شہر میلان کے مضافات میں ایک ڈرائیور نے بچوں سے بھری بس کو آگ لگادی،تاہم بچے آگ پھیلنے سے پہلے ہی بس سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
حکام کے مطابق بس میں 50 سے زائد بچے سوار تھے۔
اطالوی حکام کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بس ڈرائیور نے بحیرہ روم میں ڈوبنے سے ہونے والی تارکین وطن کی ہلاکتوں کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے یہ اقدام کیا ہے۔
پولیس کے مطابق بس ڈرائیور کا تعلق اٹلی کے سنیگالی علاقے سے ہے۔
حکام کے مطابق بس ڈرائیور چیخ کر کہہ رہا تھا کہ ’’سمندر میں ہونے والی ہلاکتوں کو روکو، میں قتل عام کردو ں گا‘‘
ایک بچے نے صحافیوں کو بتایا کہ ڈرائیور نے اُن پر پٹرول ڈالنے اور آگ لگانے کی دھمکی دی تھی، گروپ میں شامل کسی نے پولیس کو فون کرکے اطلاع دی، جس نے وہاں پہنچ کر تمام بچوں کو بچایا۔
حکام کے مطابق بعض بچے صدمے کی حالت میں ہیں اور اُنہیں احتیاطی تدابیر کے طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم کسی کو سنجیدہ نوعیت کے زخم نہیں آئے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 2018ء میں یورپ پہنچے کی کوشش میں 2297 تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب گئے یا لاپتہ ہیں۔
لیبیا کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گذشتہ روزلیبیا کے ساحل کے قریب کشتی ڈوبنے سے کم از کم 10تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔