یمن میں قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری، مزید 104 قیدی آزاد

صنعا (ڈیلی اردو/اے ایف پی) حلال احمر کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے مزید ایک سو جنگی قیدیوں کو رہا کرکے یمن بھیج دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق آئی سی آر سی کی دو پروازیں 48 جنگی قیدیوں کو لے کر حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول صنعا کے لیے روانہ ہوئیں جبکہ تیسری پرواز 8 جنگی قیدیوں کو لے کر حکومتی زیر کنٹرول عدن کے لیے روانہ ہوئی۔

بین الاقوامی حلال احمر کے میڈیا ایڈوائزر جیسیکا موسن نے کہا کہ قیدیوں کی یکطرفہ رہائی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان تین دن کے تبادلے کے معاہدے سے الگ ہے جو کہ گزشتہ روز اختتام پر پہنچی۔

میڈیا ایڈوائزر جیسیکا موسن نے کہا کہ ’ہم اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں اور یہ دیکھ کر خوشی ہے کہ خاندانوں کو دوبارہ ملانے کے لیے انسانی ہمدردی پر غور کیا جا رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے قیدیوں کے اہل خانہ کو بہت بڑا ریلیف ملے گا اور آئی سی آر سی فضائی ٹرانسپورٹ، لاجسٹیکییل سپورٹ اور قیدیوں کے انٹرویو کے ذریعے ان کی منتقلی میں معاونت کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق عیدالفطر سے قبل 104 مزید جنگی قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے جس کے بعد ان کی تعداد 973 تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ 2014 میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے صنعا پر قبضہ کیا تھا جس کے کچھ ماہ بعد سعودی کی قیادت میں فوجی مداخلت کی گئی تھی۔

اس تنازع میں ہزاروں افراد مارے گئے جس کی وجہ سے شدید انسانی بحران پیدا ہوا۔

گزشتہ برس 2022 میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں کی گئی جنگ بندی کے بعد تیزی سے نقصانات میں کمی آئی، تاہم جنگ بندی اکتوبر میں مکمل ہوگئی لیکن تنازع مزید نہیں بڑھا۔

واضح رہے کہ جنگی قیدیوں کا تبادلہ اور جنگ بندی کے مذاکرات ایران اور سعودی عرب کی طرف سے سفارتی تعلقات دوبارہ بحال کرنے کے اتفاق کے بعد سامنے آئے ہیں جس سے خطے میں اتحاد کی ایک نئی لہر اٹھی ہے۔

گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے وفد نے صنعا میں حوثی باغیوں سے مذاکرات کیے اور جنگ بندی کو مزید بڑھانے پر زور دیا، تاہم ملاقات بغیر کسی نتیجے کے دوبارہ ملاقات کے عزم کے ساتھ اختتام پر پہنچی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ اب سعودی عرب اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ اس کی طویل فوجی مہم باغیوں کو شکست نہیں دے سکتی۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں