شمالی وزیرستان: 3 ماہ میں سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار سے زائد آپریشنز، 50 دہشت گرد ہلاک، 280 گرفتار

میران شاہ (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلے سہ ماہی کے دوران سکیورٹی اداروں نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف مجموعی طور پر 1044 آپریشنز کئے جس میں 50 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 280 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس میں 13 خودکش بمبار جبکہ 267 ان کے سہولت کار ہیں۔

گزشتہ روز میرانشاہ میں موجود سکیورٹی ذرائع کی طرف سے جاری کردہ تفصیلی اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ آپریشنز میں 213 آپریشنز خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر، 513 آپریشنز گھات لگا کر، 229 آپریشنز غلبہ و صفایہ، 8 جبکہ آپریشنز سنیپ چیک کئے گئے ہیں۔

سکیورٹی اعداد و شمار میں سہولت کاروں کی تصاویر اور جن علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں، کو بھی باقاعدہ واضح کیا گیا ہے جبکہ مارے جانے والے دہشت گردوں کے بارے میں بھی یہ وضاحت جاری کی جا چکی ہے کہ جس کے مطابق میرعلی اور دتہ خیل میں 11، 11، میرانشاہ میں 5، دوسلی میں 10، ایشام میں 7، سپین وام میں ایک، حسن خیل میں تین جبکہ رزمک میں دو دہشت گرد مارے جاچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان کارروائیوں کے دوران کثیر مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی پکڑا گیا ہے جس کی تفصیل دی گئی ہے جس کے مطابق پکڑے گئے اسلحے میں رائفل، ایس ایم جیز، پستول، چھوٹے ہتھیار، آر پی جیز، مشین گنز اور دیگر مختلف قسم کے بندوق وغیرہ قبضے میں لئے گئے ہیں۔

مقامی صحافی کے مطابق سکیورٹی اداروں کی طرف سے اس قسم کے رپورٹ کو پبلک کرنے کا مقصد یہ ہو سکتا ہے کہ عوام کو بھی سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے بارے میں علم ہو سکے جس سے حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد سازی میں مدد مل سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں