لکی مروت (ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں گزشتہ کئی مہینوں سے جاری بدامنی کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے۔
اولسی پاسون تحریک کے زیر اہتمام امن چوک سے شہید عابد علی چوک تک امن ریلی بھی نکالی گئی جس میں ضلع بھر سے سینکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔
ریلی میں پی ٹی آئی کے جوہر محمد خان، ڈاکٹر اقبال، اے این پی کے ملک علی سرور خان، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی لیگل سیکرٹری فہیم مروت ایڈوکیٹ، جماعت اسلامی کے ڈاکٹر اسماعیل خان، تاجر یونین صدر فضل رحیم، پشتون تحفظ مومنٹ کے منظور پشتون، اسرار خان، گوہر خان، تحریک حقوق لکی مروت کے ایڈوکیٹ برہان خان، انجینئر احسان خان، سماجی کارکن ملک وقار احمد، انعام اللہ خان، محسن تعبیر خان اور دیگر نے شرکت کی۔
ریلی میں عوام نے بدامنی کے خلاف اور امن کے حق میں شدید نعرے بازی کی جبکہ اس موقع پر متفقہ قرارداد کے ذریعے کارگل چوک لکی مروت کو امن چوک کا نام دیا گیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ آپریشن کے نام پر کسی صورت گھروں کو خالی نہیں کریں گے، امن کیلئے ہر قسم کی قربانی کیلئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقہ مروت قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، ہمیں اپنا حق چاہیے، اس موقع پر منظور پشتین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پشتونوں کے علاقے میں کاروائیاں بند نہ کی گئیں تو عوام کو لے کر حکمرانوں کے محلات کے سامنے احتجاج پر مجبور ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پشتونوں کی سرزمین کو عالمی سازش کے تحت بدامنی کا شکار بنایا جا رہا ہے، ان کو زمین کے نیچے تیل اور گیس کے ذخائر نظر آتے ہیں لیکن زمین کے اوپر ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، ہسپتال اور سکول نظر نہیں آتے۔
منظور نے بتایا کہ ہمیں آپس کے جھگڑے اور عداوتیں چھوڑ کر امن دشمن قوتوں کے خلاف ایک قوم بننا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات لکی مروت میں مختلف مقامات پر دہشت گردوں کے جانب سے 3 حملے گئے تھے جبکہ آئی ایس پی آر کے مطابق جوابی کارروائی میں 7 دہشت گرد ہلاک جبکہ تین جوان جان سے گئے تھے۔