کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی سی ایل) کے دفتر پر دستی بم حملے سے عمارت کو جزوی نقصان پہنچا۔
اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) سٹی علی احمد بگٹی نے صحافیوں کو بتایا کہ دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پی ٹی سی ایل کی عمارت پر دستی بم پھینکا، جس کے نتیجے میں دھماکا ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ’دھماکے سے پی ٹی سی ایل کی عمارت کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان کی رپورٹ نہیں آئی‘۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ پولیس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے خضدار میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے کے افسر پر بھی اسی طرح کا بم حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق سڑک کنارے نصب بم دھماکا اس وقت ہوا تھا جب شہید افسر انسپکٹر شرابت خان گھر سے دفتر جارہے تھے اور ان کی گاڑی کوئٹہ –کراچی ہائی وے پر خضدار میڈکل کالج پہنچی تھی۔
ہسپتال کے عہدیداروں نے بتایا تھا کہ پولیس افسر شرابت خان موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے اور ان کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی۔
مزید برآں گزشتہ ماہ پشاور میں شیخان پولیس پوسٹ پر نامعلوم شخص نے ہینڈ گرینڈ پھینکا تھا۔
پشاور میں پیش آنے والے واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی لیکن پولیس پوسٹ کی دیوار کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔
پولیس نے واقعے کے بعد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 10 اکتوبر کو کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دو دھماکے ہوئے تھے اور اس کے نتیجے میں 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے ایک روز قبل ضلع کچلاک کے علاقے کلی اسپائن میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔
پولیس نے بتایا تھا کہ نشانہ بنائے گئے پولیس اہلکاروں کا تعلق ایگل اسکواڈ سے تھا، اہلکار موٹر سائیکل پر گشت کر رہے تھے کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔