پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی حکومت پشاور میں سرکاری عمارتوں پر دہشتگردوں کے حملے کا خطرہ ظاہر کردیا گیا ہے جس کے باعث صاحبزادہ عبدالقیوم روڈ اور پولیس لائنز روڈ سے داخل ہونیوالی تمام گاڑیوں اور اس کے سواروں کی جانچ لازمی قرار دیتے ہوئے دو ماہ کیلئے دفعہ 144نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ گاڑیوں کے داخلہ اور خروج کے وقت آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور کیمروں کی مدد سے بھی جانچ کی جائے گی۔
پشاور کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری حکم نامہ کے مطابق صاحبزادہ عبدالقیوم روڈ (دھوبی گھاٹ، خیبر روڈ اور جیل روڈ سے داخلی راستہ) اور پولیس لائنز روڈ (خیبر روڈ اور جیل روڈ سے داخلی راستہ) کے درمیان واقع سرکاری دفاتر اور ادارے، دیگر احاطوں کے درمیان رہائش، پولیس لائنز، سنٹرل پولیس آفس، سول سیکرٹریٹ، گورنر ہائوس اور وزیراعلیٰ ہائوس وغیرہ کو دہشت گردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے اور اس طرح کے واقعات سے عام لوگوں کے لیے امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے اور جب کہ مذکورہ بالا حدود اور علاقوں کو ہائی سیکیورٹی رسک زون ہونے کی وجہ سے کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے جبکہ عملہ، باشندوں اور زائرین کے تحفظ کے مقصد کے لیے، مذکورہ بالا حدود میں داخلی اور خارجی راستوں پر مصنوعی ذہانت کے حامل کیمر ے نصب کئے گئے ہیں۔
ایسے میں ضروری ہے کہ زیادہ تر عوامی مفاد میں مذکورہ احاطے میں کنٹرول شدہ اور محفوظ داخلے اور باہر نکلنے کو نافذ کیا جا سکے لہذا اپنے اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے یہاں کے داخلی اور خارجی راستوں پر افراد اور گاڑیوں کے داخلے اور باہر جانے کی ہدایت کرتا ہوں مذکورہ حدود میں داخلے یا باہر نکلنے سے پہلے، مذکورہ بالا حدود کی جانچ کی جاسکتی ہے اور کیمروں اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے افراد اور گاڑیوں کی تصدیق اور شناخت کی جاسکتی ہے۔ دفعہ 144نافذ کرتے ہوئے تمام گاڑیوں کی جانچ ضرور کی جائیگی دفعہ 144کو دو ماہ کیلئے عائد کیا گیا ہے۔