ماسکو (ڈیلی اردو/اے ایف پی) روس میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں معروف مصنف اور قوم پرست زخار پریلیپین زخمی اور ایک شخص ہلاک ہو گیا جہاں اس حملے کا الزام بھی یوکرین اور مغربی طاقتوں پر عائد کیا گیا ہے۔
Eyewitnesses share footage of the aftermath of Zakhar Prilepin's car explosion pic.twitter.com/BEGEWlGctr
— RT (@RT_com) May 6, 2023
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سنگین جرائم کی تحقیقات کرنے والی روسی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ نزنی نوگوروڈ کے علاقے میں زخار پریلیپین کو لے کر جانے والی کار ’آڈی کیو 7‘ کار میں نصب دھماکا خیز ڈیوائس پھٹ گئی۔
یوکرین میں روسی جارحیت کے حامی زخار پریلیپین نے 2014 میں روس نواز علیحدگی پسندوں کے ساتھ مل کر یوکرین میں لڑائی کی تھی، کمیٹی نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں مشہور مصنف زخمی ہوئے جبکہ گاڑی چلانے والا شخص ہلاک ہو گیا۔
یہ دھماکا روس میں مبینہ ڈرون حملوں اور تخریب کاری کی کوششوں کے بعد ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب 9 مئی کو نازیوں پر سوویت کی فتح کے مشہور جشن کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔
کمیٹی نے دھماکے میں جزوی طور پر تباہ ہونے والی گاڑی کی تصویر بھی شائع کی جو الٹی ہوئی تھی اور بتایا کہ مصنف کو طبی سہولت میں لے جایا گیا ہے۔
کمیٹی نے حملے کے بعد دہشت گردی کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور وزارت داخلہ نے کہا کہ اس نے ایک ایسے شخص کو حراست میں لیا ہے جو دھماکے میں ’ملوث‘ ہو سکتا ہے۔
دھماکے کے فوراً بعد روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے یوکرین اور مغرب پر کارروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے ٹیلی گرام پر کہا کہ واشنگٹن اور نیٹو ایک اور بین الاقوامی دہشت گرد سیل ’کیف حکومت کی سرپرستی‘ کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دھماکے کی براہ راست ذمہ داری امریکا اور برطانیہ پر عائد ہوتی ہے۔