کیپ ٹاؤن (ڈیلی اردو) جنوبی افریقا میں تعینات امریکی سفیر نے الزام لگایا ہے کہ جنوبی کوریا کی حکومت نے روس کے بحری جہاز کو اسلحہ اور ہتھیار فراہم کیے۔
South Africa responds to US claims regarding weapon deliveries to Russia
'It is <..> disappointing that the US ambassador has adopted a counter-productive public posture that undermines the understanding reached on the matter' – President Cyril Ramaphosahttps://t.co/1ejntfOzQz pic.twitter.com/P8HXhm0ggC
— RT (@RT_com) May 12, 2023
سفیر روبن برائٹی نے کہا کہ پچھلے سال 6 سے 8 دسمبر کے درمیان ایک بحری جہاز کیپ ٹاؤن کی سائمن ٹاؤن نیول بیس پر لنگر انداز ہوا تھا۔
The US ambassador to SA Reuben Brigety says he can bet on his own life that a Russian vessel which docked in Simonstown in December last year had loaded weapons. Brigety made the claims during a media briefing earlier today. @ZiyandaNgcobo was there.https://t.co/B6s9N7Ewcs pic.twitter.com/GwFFXixg0F
— Newzroom Afrika (@Newzroom405) May 11, 2023
ان کا کہنا تھا کہ ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ روس واپس جانے والے اس بحری جہاز پر ہتھیار اور اسلحہ لادا گیا تھا۔
امریکی سفیر نے کہا کہ روسیوں کو مسلح کرنا انتہائی سنجیدہ بات ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ جنوبی افریقا اپنی غیر جانبدارانہ پالیسی پر عمل درآمد کرے۔
سفیر کے دعوے کے جواب میں جنوبی افریقا کی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے کہا کہ امریکی سفیر سے اس بارے میں احتجاج کیا جائے گا۔
عہدیدار نے کہا کہ جنوبی افریقا کے وزیر خارجہ نالیدی پندور امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے بھی اس بارے میں بات کریں گے۔
جنوبی افریقا کے صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں امریکی سفیر کے بیان کو مایوس کن قرار دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ان الزامات کو ثابت کرنے کیلئے کوئی ثبوت نہیں فراہم کیے گئے۔
صدارتی بیان میں کہا گیا کہ حکومت اس معاملے پر ایک خودمختار انکوائری تشکیل دے رہی ہے۔