لاہور (ڈیلی اردو/بی بی سی) پنجاب کے وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث شرپسندوں پر مقدمے فوجی اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلائے جائیں گے۔
عامر میر کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کے جرم کی نوعیت کے حساب سے اس کا فیصلہ ہو گا کہ ان کا ٹرائل کس عدالت میں ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کو مختلف درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
عامر میر کا کہنا ہے کہ فیڈرل، پنجاب حکومت اور فوجی قیادت یہ فیصلہ کر چکی ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کی جائے گی اور یہ طے ہو گیا ہے کہ ان لوگوں کو نشانِ عبرت بنایا جائے گا۔
عامر میر کے مطابق پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت ہے کہ کوئی بے گناہ ان حملوں کے الزام میں سزا نا پائے۔ جبکہ جیو فینسنگ کے ذریعے ملوث افراد کا پتا لگایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے 100 فیصد کنفرمیشن اور ٹھوس شواہد کے بعد ان شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ نادرا تصاویر کی بنا پر ان افراد کی تفصیلات اداروں کو فراہم کر رہا ہے۔
تحریک انصاف عسکری تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کو 24 گھنٹوں میں حوالے کرے، حکومت پنجاب
نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ انٹیلیجنس معلومات کے مطابق عسکری تنصیبات پر حملے کرنے والے 30 سے 40 دہشت گرد زمان پارک میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنھوں نے جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی اور اسے نذر آتش کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت سے درخواست ہے کہ 24 گھنٹوں کے اندر ان دہشت گردوں کو پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو نشانِ عبرت بنایا جائے گا مگر کسی بے قصور کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔