ابوجا (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی/اے ایف پی/رائٹرز) نائیجریائی حکام نے تشدد کے لیے ایک مقامی علیحدگی پسند گروپ کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ حملے میں امریکی سفارت خانے کے دو مقامی اسٹاف اور دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ تین دیگر افراد کو اغوا کرلیا گیا۔
جنوب مشرقی نائجیریا کے انامبرا ریاست میں منگل کے روز امریکی سفارت خانے کے عملے کے قافلے پر حملہ کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں سفارت خانے میں کام کرنے والے دو مقامی اسٹاف اور دو پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے جب کہ حملہ آوروں نے تین افراد کو اغوا کر لیا۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے واشنگٹن میں نامہ نگاروں کو اس واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا، “کسی امریکی شہری کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔”
حکام نے اس تشدد کے لیے ایک مقامی علیحدگی پسند گروپ انڈیجینس پیپل آف بیافرا (آئی پی او بی) کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
بچاؤ کی کارروائی جاری
انامبرا پولیس کے ترجمان ٹوچوکوو اکینگا نے بتایا کہ حملہ آوروں نے گاڑی کو آگ لگانے سے قبل چار افراد کو قتل کردیا۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بچاو اور تلاشی کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب تک سکیورٹی فورسز کی ٹیم جائے واقعہ پہنچتی اس وقت تک حملہ آور دو پولیس افسران اور ایک ڈرائیور کو اغوا کرکے فرار ہو چکے تھے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ حملے کی تفتیش کے لیے نائجیریا میں اس کے حکام ملکی سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
علیحدگی پسند تشدد کا مرکز
یہ واقعہ انامبرا ریاست میں ایک اہم شاہراہ پر پیش آیا جو کہ اس خطے میں علیحدگی پسند تشدد کا مرکز ہے۔
علیحدگی پسند ایک ریفرنڈم کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حالیہ برسوں میں انہوں نے اپنے حملے تیز کردیے ہیں۔ وہ حکومتی عمارتوں اورپولیس کو نشانہ بناتے ہیں۔
نائجیریا کے صدر محمدو بوہاری نے ایک علیحدہ مملکت کی تمام اپیلوں کو مسترد کردیا ہے اور کہا کہ افریقہ کی سب سے زیادہ آبادی والے اس ملک اور سب سے بڑی معیشت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔
نائجیریائی حکام تشدد کے واقعات کے لیے اکثر آئی پی او بی گروپ کوذمہ دار ٹھہراتے رہے ہیں۔ آئی پی او بی کے رہنما ننامدی کانو غداری کے الزام میں اس وقت جیل میں ہیں۔
آئی پی او بی حملوں کے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔
دریں اثنا منگل کے روز حملے کے اس واقعے سے ایک روز قبل ہی شمال وسطی نائجیریا میں ایک گاوں پر ہونے والے حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ درجنوں مکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ حکام کے مطابق مسلم گلہ بانوں اور اکثریتی مسیحی کسانوں کے درمیان تشدد کے نتیجے میں یہ واقعہ پیش آیا۔