نیو یارک (ڈیلی اردو/اے پی/اے ایف پی/رائٹرز) مسیحیوں کی مقدس کتاب بائبل کا عبرانی زبان میں کوڈیکس سیسون نامی یہ نسخہ آج تک فروخت ہونے والے مہنگے ترین مخطوطات میں سے ایک ہے۔ اس قدیم ترین عبرانی بائبل کو اسرائیل کے اے این یو میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
World's oldest near-complete Hebrew Bible sells for $38.1 million https://t.co/UPklyLhMRJ pic.twitter.com/Ipan2oonGQ
— Reuters (@Reuters) May 17, 2023
نیلامی ادارے سوتھبیز نے 17 مئی بدھ کے روز کہا کہ چمڑے کی جلد والی عبرانی زبان میں ہاتھ سے لکھی گئی یہ بائبل تقریباً 11 سو سال پرانی ہے، جو نیو یارک میں 38.1 ملین ڈالر کے عوض فروخت ہوئی۔
کوڈیکس سیسون نامی اس بائبل کی قیمت سن 1994 میں لیونارڈو ڈا ونچی کے کوڈیکس لیسٹر نامی مخطوطے کے لیے ادا کیے گئے 30.8 ملین ڈالر سے بھی کہیں زیادہ ہے۔
#UPDATE
A Hebrew Bible more than 1,000 years old sold for $38.1 million in New York on Wednesday, setting a record for the most valuable manuscript ever sold at auctionhttps://t.co/rKPMVdxshW— AFP News Agency (@AFP) May 17, 2023
تاہم سن 2021 میں امریکی آئین کے پہلے ایڈیشن کے لیے جو 43.2 ملین ڈالر کی رقم ادا کی گئی تھی، اس عبرانی بائبل کی قیمت اس سے بہرحال کم ہی رہی۔ امریکی آئین کے پہلے ایڈیشن کا یہ نسخہ آج تک کسی بھی نیلامی میں فروخت ہونے والا مہنگا ترین مخطوطہ ثابت ہوا تھا۔
سوتھبیز کی عبرانی ثقافت کی ماہر شیرون لیبرمین منٹز نے کہا کہ نیلامی کی اس قیمت سے ’’عبرانی بائبل کی گہری طاقت، اثر و رسوخ اور اس کی اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے، جو انسانیت کا ایک ناگزیر ستون ہے۔‘‘
کوڈیکس سیسون کو اسرائیلی میوزیم میں رکھا جائیگا
شیرون لیبرمین منٹز نے کہا کہ اس نیلامی کے ’’یادگار نتائج سے بہت خوش ہیں اور کوڈیکس سیسون نامی اس بائبل کی جلد ہی اسرائیل میں شاندار اور مستقل واپسی ہو گی اور وہاں نمائش کے دوران اسے ساری دنیا دیکھ سکے گی۔‘‘
سابق امریکی سفیر اور امریکی جیوئش کمیٹی کے صدر الفریڈ موزز نے کوڈیکس سیسون کو ایک غیر منافع بخش امریکی ادارے ’فرینڈز آف اے این یو‘ کی جانب سے خریدا ہے۔ یہ بائبل اسرائیل میں تل ابیب میں یہودیوں کے معروف اے این یو میوزیم کو تحفے میں دے دی جائے گی۔
الفریڈ موزز نے کہا، ’’عبرانی بائبل تاریخ کی سب سے زیادہ بااثر کتاب ہے اور یہ مغربی تہذیب کی بنیاد ہے۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ یہ یہودی لوگوں سے تعلق رکھتی ہے۔‘‘
سوتھبیز کے بقول نیلامی کا عمل صرف چار منٹ تک جاری رہا اور مقابلہ محض دو ممکنہ خریداروں کے درمیان ہی تھا۔ دنیا بھر کے دورے کے ایک حصے کے طور پر اس مخطوطے کو مارچ میں نمائش کے لیے اے این یو میوزیم بھی رکھا گیا تھا۔
کوڈیکس سیسون پہلے کس کے پاس تھی؟
اس بائبل کا نام اس کے سابقہ مالک ڈیوڈ سولومن سیسون کے نام پر رکھا گیا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اسے سن 880ء اور 960ء کے درمیانی عرصے میں تحریر کیا گیا تھا۔
سیسون نے قدیم یہودی تحریروں کا اپنے پاس ایک بڑا ذاتی ذخیرہ بنایا تھا اور اس کتاب کو انہوں نے سن 1929 میں حاصل کیا تھا۔ ان کی موت کے بعد سیسون کی جائیداد بکھر گئی اور سوتھبیز نے سن 1978 میں کوڈیکس کو برطانوی ریل پنشن فنڈ کو اس وقت تقریباً 320,000 ڈالر میں فروخت کر دیا تھا۔
پھر سن 1989 میں برطانوی پنشن فنڈ نے اسے 3.19 ملین ڈالر میں بینکر اور آرٹ کے شوقین جیکی صفرا کو فروخت کر دیا اور جیکی نے ہی بدھ کے روز اسے فروخت کیا۔
سوتھبیز کے مطابق صفرا نے حال ہی میں اس بات کی تصدیق کے لیے اس کتاب کی کاربن کی جانچ کرائی تھی کہ یہ حلب کوڈیکس اور لینن گراڈ کوڈیکس نامی بائبل کے دو دیگر بہت پرانے نسخوں سے بھی زیادہ قدیم ہے۔ بائبل کے یہ دونوں نسخے بھی عبرانی زبان میں ہیں اور انہیں بھی انتہائی قدیم مانا جاتا ہے۔