لاہور (ڈیلی اردو/بی بی سی) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے کور کمانڈر ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں مبینہ طور پر ملوث تحریک انصاف کے ایک سابق ممبر صوبائی اسمبلی سمیت 16 ملزمان کو آرمی ایکٹ کے تحت آرمی کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ان ملزمان کے خلاف ملڑی ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے کمانڈنگ افسر نے حراست کی استدعا کی تھی اور عدالت کو بتایا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزمان آفیشنل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3,7 اور 9کے تحت قصور وار پائے گئے ہیں چنانچہ مزید تحقیقات کے لیے ان کی حراست مطلوب ہے۔
عدالت کو فوجی افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ ان ملزمان نے مبینہ طور پر جن جرائم کا ارتکاب کیا ان کا ٹرائل آرمی ایکٹ 1952 کے تحت ہو سکتا ہے جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کمانڈنگ افسر کی استدعا کو منظور کر لیا۔
اس موقع پر استغاثہ نے کمانڈنگ افسر کی اس درخواست پر اعتراض نہیں کیا، جس کے بعد عدالت نے سپرٹینڈنٹ کیمپ جیل کو ان 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے متعلقہ کمانڈنگ افسر کے حوالے کر دیا۔