تہران (ڈیلی اردو) ایرانی بحریہ سعودی عرب اور تین دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ ایک بحری اتحاد بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، اس اتحاد میں بھارت اور پاکستان بھی شامل ہوں گے۔
https://twitter.com/metesohtaoglu/status/1664923247786315776?t=J4CFf6U16LXex7Apep3X9Q&s=19
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی بحریہ کے کمانڈر شہرام ایرانی کا کہنا ہے کہ ”علاقائی ممالک نے آج یہ جان لیا ہے کہ صرف ایک دوسرے کے ساتھ تعاون ہی علاقے میں سلامتی لاتا ہے۔“
Navy Commander: Iran, Saudi Arabia, UAE, Oman to Form Joint Naval Forcehttps://t.co/3AcxEAGHuL pic.twitter.com/2Ky3u11d6z
— Fars News Agency (@EnglishFars) June 3, 2023
انہوں نے اس اتحاد کی تشکیل کے بارے میں مزید نہیں بتایا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد جلد ہی تشکیل دیا جائے گا۔
حالیہ دنوں میں ایران کئی خلیجی عرب ریاستوں کے ساتھ اپنے کشیدہ تعلقات کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ پاک بحریہ 10 فروری سے بحری مشقوں میں 50 ممالک کی میزبانی کرے گی۔
مارچ میں، سعودی عرب اور ایران نے چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت سات سالہ دشمنی ختم کی تھی، اور علاقائی استحکام اور اقتصادی تعاون کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
اب ایرانی نیول کمانڈر نے کہا ہے کہ جو ریاستیں اس اتحاد میں حصہ لیں گی، ان میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین، قطر، عراق، پاکستان اور بھارت بھی شامل ہیں۔
A number of regional countries, including #Iran and #Saudi Arabia, are going to form a new naval coalition in the northern parts of the Indian Ocean, Navy Commander saidhttps://t.co/9iPt3UrJRl pic.twitter.com/HPvkK5LZKu
— Tasnim News Agency (@Tasnimnews_EN) June 3, 2023
سعودی عرب کے میل جول نے ایران کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی اسرائیل کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
ایرانی گارڈز نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی فورسز پر یورپی یونین کا دہشت گردی کا لیبل ’غلطی‘ ہوگا۔
متحدہ عرب امارات پہلا خلیجی عرب ملک تھا جس نے 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، اور گزشتہ سال اس نے ایران کے ساتھ باضابطہ تعلقات دوبارہ شروع کیے ہیں۔
بعد میں بحرین اور مراکش نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں متحدہ عرب امارات کی پیروی کی۔