کراچی (ویب ڈیسک) مفتی تقی عثمانی پر حملے کے دوران شہید ہونے والا پولیس اہلکار بیوہ بہن کے 5 اور اپنے 7 بچوں کا واحد کفیل تھا جس میں سے تین بچے نابینا ہیں جب کہ شہید سیکیورٹی گارڈ انتہائی ملنسار اور تین بچوں کا باپ تھا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والا سیکیورٹی زون ٹو کا پولیس اہلکار فاروق 7 بچوں کا باپ تھا جس کے 3 بچے پیدائشی طور پر بینائی سے محروم ہیں۔
مقتول اہلکار مجموعی طور پر 12 بچوں کی کفالت کرتا تھا جس میں اس کی بیوہ بہن کے 5 بچے بھی شامل ہیں جو اس کے گھر رہائش پذیر ہیں۔ پولیس اہلکار گھر کا واحد کفیل تھا اور اخراجات پورے کرنے کے لیے ڈیوٹی کے بعد پنکچر کی دکان لگاتا تھا۔
حملے کے دوران دوسری کار پر فائرنگ سے شہید ہونے والا سیکیورٹی گارڈ صنوبر خان مانسہرہ کالونی کا رہائشی تھا جس کی نماز جنازہ بعد نماز عشا گھر کے قریب عیدگاہ گراؤںڈ میں ادا کی گئی۔ جنازے میں مقتول کے اہل خانہ، رشتے دار، دوست اور اہل محلہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر لوگوں کا کہنا تھا کہ صنوبر خان انتہائی ملنسار انسان اور لوگوں کے کام آنے والا شخص تھا، مقتول صنوبر خان گزشتہ 10 سال سے دارالعلوم کراچی میں سیکیورٹی پر مامور اور 3 بچوں کا باپ تھا، مقتول کا آبائی تعلق ہری پور سے تھا جس کی میت روانہ کردی گئی