ماسکو (ڈیلی اردو) روس میں بطور نجی کمپنی کام کرنے والے ملیشیا گروپ ویگنر کے انکار کے بعد چیچن فورسز نے روس کے ساتھ معاہدہ کر لیا۔
Chechen force signs contract with Russia's defence ministry that Prigozhin refused https://t.co/2fFLJHxcNd pic.twitter.com/DZFYBDVBQz
— Reuters (@Reuters) June 12, 2023
روس کی وزارت دفاع نے چیچن اسپیشل فورسز کے اخمت گروپ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ ایک نیم فوجی گروپ ہے جو مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے میں مارینکا قصبے کے قریب کریملن کے لیے کام کر رہا ہے۔
روس کے نجی کرائے کے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین نے اس طرح کے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کے ایک دن بعد روس اور چیچین فورسز میں معاہدے کا اعلان سامنے آیا ہے۔
The first "volunteer" army to agree to #Russia's new decree is not surprisingly the #Chechen mob
Losing control and fearing a civil war, Moscow ordered all units to sign contracts to make them come under direct command of the MoD
Kadyrov owes everything to Putin so had to agree pic.twitter.com/f90haBTOJn
— Tim White (@TWMCLtd) June 12, 2023
یہ سودے ایک نئے روسی قانون کا حصہ ہیں جس کا مقصد یوکرین میں ماسکو کی جانب سے لڑنے والی نجی فوجوں کو کنٹرول کرنا ہے۔
اس حکم نامے کے تحت تمام “رضاکار یونٹس” سے یکم جولائی تک معاہدوں پر دستخط کی ضرورت ہے تاکہ انہیں ملک کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے کنٹرول میں لایا جائے۔
کریملن کا کہنا ہے کہ اگر رضاکار جنگجو دفاعی معاہدے کے اصولوں سے اتفاق کرتے ہیں تو انہیں باقاعدہ فوجیوں کی طرح فوائد حاصل ہوں گے۔