کوئٹہ (ڈیلی اردو) پاک۔افغان سرحد کے قریب گوہری کول کے علاقے میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے کیے گئے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔
سی ٹی ڈی کی پاک افغان سرحد پر چمن کے قریب ایک خودکش بمبار سمیت کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور تحریک جہاد پاکستان کے 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ دہشت گردوں سے خودکش جیکٹ، دستی بم، بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد، ملزمان مسلم باغ میں ایف سی ہیڈ کوارٹر پرحملے میں ملوث تھے۔#TJP #CTD #Chaman
— Shabbir Hussain Turi (@ShabbirTuri) June 15, 2023
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران ایک خودکش جیکٹ سمیت اسلحہ اور گولہ بارود تحویل میں لے لیا گیا۔
The #Counter Terrorism Department #CTD #Balochistan killed four alleged #terrorists during an #IBO in #Ghouri Kahul area of the #Pak_Afghan bordering town #Chaman, suicide jackets, arms & ammunitions were also recovered,
— ???????? (@Info_Balochistn) June 14, 2023
بیان میں بتایا گیا کہ زیر حراست ملزم علی محمد عرف چھوٹا قاری نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے عبدالقدیر عرف قدیر باچا عرف منصور، امداد اللہ عرف گران اور اختر جان عرف گڈ منصور کے ساتھ مل کر قلعہ عبداللہ گرڈ اسٹیشن پر پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے، اس حملے کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل محمد اسمٰعیل شدید زخمی ہو گئے۔
دہشت گردوں کا تعلق تحریک جہاد پاکستان (ٹی جے پی) گروپ سے تھا جو 12 مئی کو مسلم باغ میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے میں ملوث تھے۔
مشتبہ ملزم کی فراہم کردہ معلومات پر کارروائی کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور دہشت گردوں کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا، تاہم انہوں نے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔
فائرنگ کے تبادلے کے دوران خودکش جیکٹ پہنے ہوئے ایک دہشت گرد نے دھماکا کرنے کی کوشش کی تاہم اسنائپر شاٹ سے گولی مار کر اس کی یہ کوشش ناکام بنا دی گئی، فائرنگ کے تبادلے میں علی محمد عرف چھوٹا قاری سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے 2 ایس ایم جیز، 6 میگزینز، 170 کارتوس، 10 کلو وزنی خودکش جیکٹ، 3 دستی بم، ایک موٹر سائیکل اور ایک کار برآمد ہوئی ہے جو مبینہ طور پر مسلم باغ حملے میں استعمال ہوئی تھی۔