شانگلہ میں وزیراعظم کے مشیر امیرمقام کے قافلے پر فائرنگ، ٹی ٹی پی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

شانگلہ (نمائندہ ڈیلی اردو) وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما امیر مقام کے قافلے پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما امیر مقام کے قافلے پر مارتونگ کے مقام پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی، حملے میں وہ محفوظ رہے تاہم ان کے گارڈز کی جوابی فائرنگ سے مسلح دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام پر حملہ مارتونگ میں نادرا آفس کے افتتاح اور جلسے کیلئے جاتے ہوئے کیا گیا، 2014 میں بھی اسی مقام پر حملے کی کوشش کی گئی تھی، پولیس نے واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

آر پی او ملاکنڈ ناصرمحمود ستی کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ امیر مقام دورہ مکمل کرکے چلے گئے جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔

ادھر وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے امیرمقام پر دہشت گردوں کے قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے، شکر ہے انجینئر امیر مقام حملے میں محفوظ رہے، وزیراعظم نے امیر مقام سے رابطہ کیا، خیریت دریافت کی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کا کوئی جانی نقصان نہ ہونے پر بھی اظہار تشکر کیا۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے امیرمقام پر شانگلہ میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

ان کی جانب سے ذمہ داری لینے کا یہ بیان خود ان کے اس برس مارچ میں جاری بیان کے ساتھ تضاد رکھتا ہے کہ جس میں انہوں نے سیاسی جماعتوں کو ہدف نا بنانے کا عندیہ ظاہر کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں