واشنگٹن (ڈیلی اردو/وی او اے) امریکہ کا تحقیقاتی ادارہ ‘ایف بی آئی’ ناراض روسی اہلکاروں کے ذریعے ایسے امریکیوں کی نشاندہی کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہا ہے جو ملک سے غداری کرتے ہوئے ماسکو کے لیے جاسوسی کر نے میں ملوث ہیں۔
وائس آف امریکہ کے ایک تجزیے سے پتا چلا ہے کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی)نے روسی حکام کو ٹارگٹ کرنے والے سوشل میڈیا اشتہارات کے لیے دسیوں ہزار ڈالر ادا کیے ہیں۔ ایسے اشتہارات چلانے میں ماسکو کے یوکرین پر تازہ حملے کے آغاز سے پہلے اور اس کے بعد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے قومی سلامتی کے نامہ نگار جیف سیلڈن نے تجزیاتی رپورٹ میں ایک ویڈیو کا حوالہ دیا جسے ایف بی آئی کے واشنگٹن فیلڈ آفس نے جاری کیا ہے۔ یہ ویڈیو پہلی بار 24 فروری کو فیلڈ آفس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی تھی۔ اس ویڈیو کے دیگر پانچ ورژن بھی فیس بک اور انسٹاگرام پر ادا شدہ اشتہارات کے طور پر چلائے گئے۔
انگریزی میں بنائی گئی ویڈیو میں روسی زبان کے سب ٹائٹل استعمال کیے گئے ہیں جس میں ایک ابر آلود دن واشنگٹن میں روسی سفارت خانے کو دکھایا گیا ہے اور اس کے بعد قریب ہی ایک ٹرین اسٹیشن کی طرف منظر تبدیل ہوتا ہے اور پھر اس کا منظروائٹ ہاوؑس کے قریب واقع ایف بی آئی پر ختم ہوتا ہے۔
ویڈیو میں انگریزی زبان میں صداکار روس کے یوکرین پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہتا ہے کہ کیا آپ اپنا مستقبل بدلنا چاہتے ہیں؟
صداکار کہتا ہے کہ ایف بی آئی آپ کی قدر کرتی ہے اور آپ کی مدد کرسکتی ہے لیکن پہلا قدم اٹھانے کا اختیار آپ ہی کا ہے۔
اس ویڈیو پر بیورو کا 5500سے 6500 ڈالر تک کے خرچ کا تخمینہ تھا۔ 10 ارب ڈالر سے زیادہ کے سالانہ بجٹ والی سرکاری ایجنسی کے لیے یہ رقم انتہائی معمولی سی دکھائی دیتی ہے۔لیکن نہ تو یہ پہلی بار تھا اور نہ ہی آخری بار کہ جب ایف بی آئی نے روسی حکام تک ترغیبی انداز میں پہنچنے کی کوشش کی۔
یہ ویڈیو ایف بی آئی کی طرف سے ایک وسیع اور طویل عرصے سے جاری مہم کا حصہ ہے جس میں امریکہ اور اس سے باہر تعینات ناراض روسی اہلکاروں کو بھرتی کرنے کے لیے سوشل میڈیا کے اشتہارات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس مہم کا ایک حصہ ماسکو کی مدد کے لیے اپنے ملک کے ساتھ غداری کرنے والے امریکیوں کا پتا چلانا ہے۔
ایف بی آئی کی کوششوں کے بارے میں وی او اے سے بات کرنے والے متعدد سابق امریکی انسدادِ انٹیلی جنس اہلکاروں نے اشتہارات کو پیسے کا بہتر استعمال قراردیا۔
سینٹرل انٹیلی جینس ،سی آئی اے کی خفیہ سروس کے تین دہائیوں کے تجربہ کار ڈگلس لندن نے کہا کہ ایف بی آئی ایسے روسی اہلکاروں کو تلاش کرنا چاہتی ہے جو “امریکی جاسوسوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کر سکیں۔”
” اس کا مقصد امریکی جاسوسوں اور روسی غیر قانونی افراد کو پکڑنے اور سزا دینے کے لیے روسی ایجنٹوں کی تلاش کرنا ہے،” انہوں نے اس مشن کو بیورو کے ڈی این اےکا ایک حصہ قرار دیا۔
سی آئی اے کے ایک اور تجربہ کار اہل کار جم اولسن نے اس سے اتفاق کیا اور وی او اے کو بتایا کہ ایف بی آئی کا روسی حکام تک رسائی کا مقصد واضح ہے۔
ایف بی آئی نے فیس بک اور انسٹاگرام پر اشتہار کے طور پر دو منٹ کی ویڈیو کو چلانے کے لیے کئی ہزار ڈالر خرچ کرنے کے اپنے فیصلے پر براہ راست تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
ادارے نے محض یہ کہا ہے کہ یہ انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے “مختلف ذرائع استعمال کرتا ہے۔”
ایف بی آئی کے واشنگٹن فیلڈ آفس نے ایک ای میل میں وی او اے کو بتایا، “ایف بی آئی امریکہ کے قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام دستیاب آلات کا جائزہ لے گی۔”
ایف بی آئی کے مطابق، “ہم ایسے تمام قانونی ذرائع استعمال کریں گے جو معلومات کے حامل افراد کا پتہ لگانے کے لیے دستیاب ہوں گے جو کہ امریکہ کو ہماری قومی سلامتی کو لاحق خطرات سے بچانے میں مدد کر سکیں۔”