شمالی وزیرستان میں خودکش کار بم دھماکے میں 3 فوجیوں سمیت 4 افراد ہلاک، 13 زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان تحصیل میران شاہ میں فوجی قافلے پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں 3 فوجی اور ایک بچہ ہلاک اور 4 اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان خودکش دھماکہ مین میران شاہ بنوں شاہراہ پر واقع حمید اللہ شہید چیک پوسٹ کے قریب فوجی قافلے پر ہوا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 05 جولائی 23 کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ کے علاقے میں کار سوار خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

دھماکے کے نتیجے میں میانوالی کے رہائشی 41 سالہ نائب صوبیدار صاحب خان، ڈیرہ اسمٰعیل خان کے رہائشی 40 سالہ نائیک محمد ابراہیم اور مردان کے رہائشی 24 سالہ سپاہی جہانگیر خان نے جام شہادت نوش کیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ گاڑی پر سوار خودکش حملہ آور کا ٹارگٹ چیک پوسٹ تھی، ڈیوٹی پر موجود سپاہیوں نے خودکش حملہ آور کو بروقت روکا، سپاہیوں کے بروقت اقدام سے بڑا سانحہ ہونے سے بچ گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق خودکش دھماکے میں قاسم خوشحالی نامی بچہ ہلاک اور 10 عام شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو میران شاہ منتقل کردیا گیا ہے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والے شہریوں میں احسان اللہ، اکرام، محمد نصیر، محمد عامر، سید محمد، سیف اللہ، رشید گل، منصور، اور عمر شامل ہیں۔

دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

یاد رہے کچھ روز قبل بھی شمالی وزیرستان تحصیل میرعلی میں سیکورٹی فورسز کی کانوائی پر خودکش حملہ ہوا تھا۔ حملہ تحصیل میرعلی گاؤں خدی کے قریب مین میران شاہ بنوں شاہرہ پر ہوا تھا جس کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں