پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا میں اپر کوہستان میں داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینیئرز پر خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا اہم کمانڈر طارق افغانستان کے علاقے کنڑ میں مارا گیا۔
پاکستان اور افغانستان میں چینی تنصیبات پر حملے اور ان میں سہولت کاری کا ملزم محمد طارق رفیق عرف بٹن خراب افغانستان کے صوبہ کنڑ کے علاقے پچ درہ کے قریب مارا گیا۔
تحریک طالبان کے ایک سینیئر کمانڈر نے افغان خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’وہ کل سے رابطے سے باہر ہو گیا ہے۔‘
طارق کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے ٹی ٹی پی کمانڈر نے فون پر کہا کہ ’ہم اس کی موت کی تصدیق لاش دیکھ کر ہی کریں گے‘۔
افغان خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ ایک پاکستانی اہلکار کا کہنا ہے کہ انہوں نے اب تک جو شواہد دیکھے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ (طارق) مارا گیا ہے لیکن مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
افغان طالبان کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
طارق کا تعلق ٹی ٹی پی سوات سے ہے جو 14 جولائی 2021 کو کوہستان میں داسو خودکش بم دھماکے کا ماسٹر پلانر رہا ہے، اس حملے میں مجموعی طور پر 13 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں نو چینی شہری، دو ایف سی اہلکار اور دو مقامی افراد شامل تھے اور 26 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
وہ 26 اپریل 2022 کو کراچی میں چینی زبان کے مرکز کو نشانہ بنانے والے بی ایل اے کے ساتھ مل کر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا بھی ذمہ دار تھا۔
داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ
دریائے آباسین کے اوپر زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 4320 میگاواٹ ہے۔ اس کی ابتدائی اسیسمنٹ سنہ 2011 میں ہوئی اور زمینوں کے حصول کے باقاعدہ سیکشن فور سنہ 2012 کے آخر میں لگا۔
اگرچہ اس منصوبے کو سنہ 2025 تک مکمل ہونا تھا لیکن زمین سمیت واجبات کی ادائیگیاں اور گاہے بگاہے ہونے والے احتجاجوں نے اس کو سست کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
انتظامیہ کے مطابق اب تک پراجیکٹ کا 30 فیصد بھی مکمل نہیں ہو سکا۔
اس منصوبے کا گارینٹر ورلڈ بینک ہے جو 20 فیصد فنڈنگ کرتا ہے جبکہ دیگر فنڈنگ دوسرے بینکوں سے ملتی ہے۔