واشنگٹن (ڈیلی اردو) 1980 کی دہائی کے بعد پہلی بار جوہری میزائلوں سے لیس امریکی آبدوز نے جنوبی کوریا کا دورہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ساتھ ایٹمی جنگ کی صورت میں مربوط ردعمل پر بات چیت شروع کر دی ہے۔
امریکی بحریہ کی اوہائیو کلاس بیلسٹک میزائل آبدوز یو ایس ایس کینٹکی آج بوسان پہنچی ہے۔
Realtime global combat capability.
USS Kentucky (SSBN 737) has arrived in Busan, ROK.
This is the first ???????? visit by a U.S. ballistic missile submarine in decades, an event outlined in this year’s Washington Declaration.#ExtendedDeterrence
(1/3) pic.twitter.com/92t4Ql2Cyk— United States Strategic Command (@US_STRATCOM) July 18, 2023
یو ایس ایس کینٹکی آبدوز واشنگٹن کی نیول بیس کٹساپ سے بوسان آئی ہے۔
یہ آبدوز جوہری بیلسٹک میزائل داغنے کیلئے لانچ پیڈ کے طور پر کام کرتی ہے۔
The @USNavy Ohio-class ballistic-missile submarine, USS Kentucky (SSBN 737) arrived in Busan today.
???? MC2 Samantha Oblander@ROK_MND | @DeptofDefense | @US_STRATCOM | @INDOPACOM
1/2 pic.twitter.com/mX9HNfdhEp— U.S. Forces Korea (@USForcesKorea) July 18, 2023
وائٹ ہاؤس کے انڈو پیسیفک کوآرڈینیٹر کرٹ کیمپ بیل نے اس بات کا اعلان گزشتہ روز جنوبی کوریا میں کیا تھا۔
وہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان پہلے ایٹمی مشاورتی گروپ کے مذاکرات میں شرکت کیلئے سیئول میں موجود ہیں۔