ماسکو (ڈیلی اردو/ رائٹرز/آر آئی اے) روس نے یوکرین پر کلسٹر بم کے استعمال اور حملوں کا الزام عائد کیا ہے جس کے نتیجے ایک روسی صحافی ہلاک اور تین افراد زخمی ہو گئے۔
A Russian war correspondent working for the state RIA Novosti news agency, Rostislav Zhuravlev, was killed in a Ukrainian strike in the southern Zaporizhzhia region on Saturday. https://t.co/3Irm33Yyby
— The Moscow Times (@MoscowTimes) July 22, 2023
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا کہ صحافی کو یوکرین کے جنوب مشرقی علاقے زپورزیا میں یوکرینی فوج کے حملے کی زد میں آنے کے بعد زخمی حالت میں میدان جنگ سے نکال لیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سرکاری نیوز ایجنسی آر آئی اے کے لیے کام کرنے والے صحافی روستسلیو زوراولیو ہسپتال منتقلی کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔
RIA Novosti's War Correspondent Rostislav Zhuravlev has been Killed by Ukrainian Shelling in the Special Military Operation Zone — RIA pic.twitter.com/khN7SJfPnc
— RT (@RT_com) July 22, 2023
روسی وزارت دفاع نے یوکرین کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے اور نہ ہی رائٹرز ان کے اس دعوے کی تصدیق کر سکا۔
یوکرین کو رواں ماہ ہی امریکا سے کلسٹر بم موصول ہوئے تھے تاہم انہوں نے اسے صرف دشمن فوجیوں کی توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
واضح رہے کہ کئی ملکوں نے کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس سے ایسے نوکدار کیلیں برستی ہیں جس سے عام شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، اس کا ایک بڑا خطرہ یہ بھی ہے کہ کچھ کلسٹر بم فوری طور پر نہیں پھٹتے بلکہ کچھ عرصے بعد پھٹ جاتے ہیں۔
روس کے ایوان بالا میں ڈپٹی اسپیکر کونسٹنٹین کوساشیوو نے کہاکہ کلسٹر بموں کا استعمال غیرانسانی عمل ہے اور اس کی ذمہ داری امریکا اور یوکرین دونوں پر عائد ہوتی ہے۔
ایوان بالا میں پارٹی لیڈر لیونڈ سلوٹسکی نے کلسٹر بموں کے استعمال کو بہیمانہ جرم قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دمتری پولنسکی نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ امریکی عوام کی رائے اس بارے میں کیا ہے کہ ان کے ملک نے تباہ ہوتی کرپٹ کیف حکومت کو بچانے کی ناکام کوشش میں تمام اخلاقی حدیں اور سرخ لکیر عبور کر لی ہے۔
تاہم روس کے اس ردعمل کے باوجود اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ روس نے خود یوکرین کے خلاف جنگ میں کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے جس کو انسانی حقوق کے گروپوں اور اقوام متحدہ نے دستاویزی شکل بھی دی ہے۔
امریکا کے ایک انسانی حقوق کے گروپ نے مئی میں کہا تھا کہ روسی فوج نے حملوں میں کلسٹر بموں کا استعمال کیا جس سے بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ متعدد گھر، اسکول اور ہسپتال کی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔
وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی نے رواں ہفتے کہا تھا کہ یوکرین کی افواج روسی افواج کی فارمیشنز کے خلاف مناسب اور موثر انداز میں کلسٹر بموں کا استعمال کر رہی ہیں۔
ہفتے کو ہی جنوبی روسی صوبے بلگراڈ کے گورنر نے الزام لگایا کہ یوکرین نے گزشتہ روز روسی حدود میں واقع ایک گاؤں پر کلسٹر بم برسائے تاہم اس سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
روسی گورنر نے یوکرین پر عائد کیے گئے اس الزام کا ثبوت فراہم نہیں کیا۔