واشنگٹن (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) امریکی انٹیلی جنس نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران کی مدد سے روس اپنے شمالی علاقے میں ڈرون تیار کرنے کے لیے ایک فیکٹری بنا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے تجزیہ کاروں نے صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو میں بتایا کہ روس کے ڈرون بنانے کی فیکٹری کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔
امریکی انٹیلی جنس کے مطابق روس میں ڈرون بنانے کی فیکٹری کی تعمیر آئندہ برس تک مکمل ہوجائے گی۔ ایران کی روس کو ڈرون فیکٹری کی تعمیر میں مدد کے یوکرین جنگ پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
انٹیلی جنس تجزیہ کاروں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ ایران جلد ہی روس کو بغیر پائلٹ کے طیاروں کا ایک نیا ذخیرہ فراہم کرے گا۔ ایران ڈرون، ہتھیاروں اور مارٹروں کی روس منتقلی کرنے کے لیے بحیرہ قزوین کا انتخاب کرتا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایران ڈرونز اور اسلحے کی روس منتقلی کے لیے ایسے بحری جہازوں کا استعمال کرتا ہے جن ٹریکنگ سسٹم نہیں ہوتا تاکہ نقل و حرکت دنیا کی آنکھوں سے اوجھل رہے۔
US intelligence officials have warned that Russia is building a drone-manufacturing facility in country with Iran’s help that could have a significant impact on the war in Ukraine once it is completed https://t.co/KafZoy10Vt
— CNN (@CNN) July 25, 2023
خیال رہے کہ امریکا نے اپریل میں روس کے الابوگا اسپیشل اکنامک زون کے اندر ڈرون مینوفیکچرنگ پلانٹ کے مجوزہ مقام کی ایک سیٹلائٹ تصویر بھی جاری کی تھی۔
ایران اور روس امریکی دعوؤں کو مسترد کرتے آئے ہیں تاہم ایران نے بعد میں روس کو ڈرونز کی فراہمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ یوکرین جنگ سے پہلے کی بات تھی۔