بیروت (ڈیلی اردو) لبنان کے سب سے بڑے فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں دو گروپوں کے درمیان جھڑپوں کے دوران 11 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
???? UNRWA Statement on Ein El Hilweh ????
11 killed + another 40 were injured, including 1 #UNRWA staff member. Two UNRWA schools have sustained damage. More than 2 K people were forced to flee in search of safety.
????️@DUALEBField
More here
⬇️ https://t.co/y59MavHT8n pic.twitter.com/8z8NTVsmKB— UNRWA (@UNRWA) July 31, 2023
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی حکام نے بتایا کہ جنوبی بندرگاہی شہر سیڈون کے قریب لبنان کے سب سے بڑے فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں جھڑپوں کے دوران کم از کم 9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جبکہ فلسطینی دھڑے الفتح کی جانب سے کمانڈر اشرف العرموچی اور ان کے چار ساتھیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
فلسطینی حکام نے بتایا کہ عین الحلوہ کیمپ میں لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب ایک نامعلوم بندوق بردار نے مسلح گروپ کے رکن محمود خلیل کو قتل کرنے کی کوشش کی اور اس کے بجائے اس کے ایک ساتھی کو ہلاک کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق عین الحلوہ کیمپ اپنی لاقانونیت کے لیے جانا جاتا ہے اور وہاں تشدد کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کیمپ میں تقریباً 55,000 لوگ رہتے ہیں جو 1948 میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے رہنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے جھڑپوں کی مذمت کی اور ان کے وقت کو موجودہ علاقائی اور بین الاقوامی تناظر میں مشکوک قرار دیا۔
میقاتی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم فلسطینی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سلامتی کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج کے ساتھ تعاون کریں اور سکیورٹی میں مداخلت کرنے والوں کو لبنانی حکام کے حوالے کریں۔