تل ابیب (ڈیلی اردو/وی او اے) اسرائیل کے ایک اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس کے کئی یونٹس فون ہیکنگ کے لیے اسرائیلی ٹیکنالوجی کمپنی کی تیار کردہ مصنوعات استعمال کر رہے ہیں۔
جمعرات کو اسرائیلی اخبار ’ہاآرٹس‘ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ایف آئی اے 2012 سے اسرائیل کی سائبر ٹیکنالوجی ’سیلیبرٹ‘ کی مصنوعات استعمال کر رہی ہے۔
Pakistan's spy agency buys israeli cellphone hacking tech https://t.co/wDaFylkteV
— Haaretz.com (@haaretzcom) August 3, 2023
یہ ٹیکنالوجی موبائل فون کے پاس ورڈ کو ہیک کرنے اور اس میں محفوظ مطلوبہ معلومات، تصاویر، ٹیکسٹ میسجز، رابطوں کا ڈیٹا، کالنگ ہسٹری وغیرہ کا ریکارڈ کاپی کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
اسرائیلی کمپنی کے مطابق وہ اپنے ٹولز اور مصنوعات صرف پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو فروخت کرتی ہے۔ تاہم اسرائیلی اخبار کے مطابق گزشتہ برسوں میں سلیبرٹ کے ہیکنگ ٹولز کا استعمال انسانی حقوق، اقلیتوں اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے خلاف استعمال ہونے کے بھی شواہد ملے ہیں۔
سیلیبرٹ کمپنی نے پاکستان کو براہ راست یا بالواسطہ اپنی مصنوعات فروخت کرنے کی تردید کی ہے۔
اسرائیلی اخبار نے اپنے پاس دست یاب دستاویز کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس یو ایف ای ڈی کے ساتھ ایف آئی اے، پنچاب اور پشاور کی پولیس کے درمیان رابطوں کے شواہد موجود ہیں۔ واضح رہے کہ اسٹاک ایکسچینج میں سیلیبرٹ یو ایف ای ڈی کے نام سے کام کرتی ہے۔
وائس آف امریکہ نے اسرائیلی اخبار میں شائع ہونے والی خبر پر موقف جاننے کے لیے وزارتِ خارجہ اور وزارتِ داخلہ سے رابطہ کیا ہے تاہم ان کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔
ہاآرٹس اخبار کئی مواقع پر سلیبرٹ سے متعلق خبریں شائع کرتا رہا ہے جن کے مطابق اس کمپنی کے خریداروں میں بیلاروس، چین، یوگنڈا، وینزویلا، انڈونیشیا، فلپائن، روس ایتھوپیا اور بنگلہ دیش کی ریپڈ ایکشن بٹالین شامل ہیں۔
اس سے قبل بھی اسرائیلی کمپنی این ایس او کے جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے سپائی ویئر ’پیاگسس‘ کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو فروخت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں جنہیں ’ہاآرٹس‘ کے مطابق اسرائیل سائبر ڈپلومیسی کا حصہ قرار دیتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی و تجارتی تعلقات نہیں ہیں۔
تاہم 2012 میں ہاآرٹس اخبار ہی کی ایک رپورٹ میں برطانیہ ڈیپارٹمنٹ آف بزنس کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ اسرائیل عرب ممالک کے ساتھ پاکستان کو دفاعی ساز و سامان برآمد کر رہا ہے جس میں الیکٹرک وار فیئر سسٹم بھی شامل ہے۔
اخبار ہاآرٹس نے پاکستانی اخبار ’ایکسپریس ٹریبیون‘ میں شائع ہونے والی ایک خبر اور تصویر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2012 میں سندھ پولیس نے یو ایف ای ڈی ٹچ الٹی میٹ ڈیوائسز خریدی تھیں جو اسرائیلی کمپنی سیلیبرٹ کی تیار کردہ تھیں۔
اسرائیل میں سائبر ٹیکنالوجی سے متعلق پراڈکٹس کی برآمدات وزارتِ دفاع کے تحت آتی ہے۔ اسرائیلی وزارتِ دفاع نے اس خبر پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔